لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 10 سے 18 گھنٹے تک پہنچ گیا‘ کئی شہروں میں مظاہرے
لاہور (نیوز رپورٹر+ ایجنسیاں) بجلی کی طویل اور غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ گذشتہ روز بھی جاری رہی جبکہ ملک میں بجلی کی پیداوار صرف 9 ہزار میگاواٹ اور طلب 12 ہزار میگاواٹ تک جا پہنچی جبکہ شارٹ فال 3 ہزار میگاواٹ تک پہنچ گئی جس کے باعث شہروں میں لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 10 سے 12 اور دیہات میں 16 گھنٹے تک پہنچ گئی جبکہ لاہور سمیت پنجاب کے کئی شہروں اور دیہاتی علاقوں میں لوڈشیڈنگ سے تنگ آئے عوام سڑکوں پر نکل آئے اور احتجاجی مظاہرے کئے۔ گزشتہ روز حافظ آباد میں علی پور روڈ اور شیخوپورہ میں بھی موٹر وے کے قریبی علاقے میں عوام سڑکوں پر نکل آئے اور لوڈشیڈنگ کے خلاف احتجاجی مظاہرے کئے۔ شیخوپورہ میں مظاہرین نے بجلی کے بل نذر آتش کئے اور حکومت کیخلاف نعرے لگائے۔ مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ گرمیوں سے قبل ہی لوڈشیڈنگ سے شدید مشکلات ہیں، حکومت صورتحال کا فوری نوٹس لے۔ ادھر صوبائی دارالحکومت لاہور میں 10 سے 12 گھنٹے کی بجلی بندش نے شہریوں کی زندگیاں عذاب بنا دی ہیں۔ بیشتر علاقوں میں ہر گھنٹے بعد ایک گھنٹے کی لوڈشیڈنگ نے شہریوں کے معمولات زندگی درہم برہم کر دئیے ہیں۔ فیصل آباد، ملتان، گجرات، گوجرانوالہ، شیخوپورہ، ساہیوال، منڈی بہائوالدین، حافظ آباد، سرگودھا، راجن پور سمیت صوبے کے تمام چھوٹے بڑے شہروں میں 14 سے 16 گھنٹے جبکہ دیہی علاقوں میں 18 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کا سامنا ہے۔ طویل بجلی بندش کے باعث بیشتر علاقوں میں پینے کے پانی کی قلت پیدا ہو گئی ہے جبکہ ٹیوب ویلز بند ہونے سے زراعت کا شعبہ بھی بری طرح متاثر ہو رہا ہے۔گوجرانوالہ سے نمائندہ خصوصی کے مطابق شہر اور گرد و نواح میں لوڈشیڈنگ کے دورانیہ میں اضافہ ہو گیا ہے کئی علاقوں میں پانچ گھنٹوں سے زائد مسلسل لوڈشیڈنگ کی گئی جبکہ مجموعی دورانیہ 16 گھنٹوں تک پہنچ گیا۔ آن لائن کے مطابق چشمہ ایٹمی بجلی گھر سی ٹی فنی خرابی کے باعث ٹرپ کر گیا جس سے نیشنل گرڈ سسٹم کو 325 میگاواٹ بجلی کی فراہمی معطل ہو گئی۔