الیکشن ٹربیونل نے پی پی 136نارووال کے انتخابات کالعدم قرار دیدئیے
لاہور (خصوصی رپورٹر) الیکشن ٹربیونل نے انتخابی دھاندلی ثابت ہونے پر پنجاب کے حلقہ پی پی 136 نارووال کے انتخابات کالعدم قرار دے دئیے۔ مسلم لیگ (ن) کے ٹکٹ پر صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی پی 136نارووال سے منتخب ہونے والے صوبائی پارلیمانی سیکرٹری کرنل (ر) شجاعت احمد خان کو الیکشن ٹربیونلز کی جانب سے پی پی 136کا انتخاب کالعدم قرار دئیے جانے کے بعد پارلیمانی سیکرٹری اور اسمبلی رکنیت سے فارغ ہو جانے کا صدمہ برداشت کرنا پڑا ہے۔ کرنل (ر) شجاعت احمد خان نے الیکشن 2013ء میں 47ہزار 51ووٹ حاصل کرکے کامیابی حاصل کی تھی۔ ان کے قریبی حریف آزاد امیدوار محمد وکیل خان نے 31ہزار 939ووٹ دھاندلی کا الزام لگاتے ہوئے الیکشن ٹربیونل میں درخواست دائر کی تھی۔ تحقیقات کے بعد الیکشن ٹربیونل کے جج مسٹر جسٹس کاظم علی نے قرار دیا کہ اس حلقے کے بیلٹ اور ان کا کائونٹر فائل مسنگ پائی گئی ہیں اسلئے الیکشن کالعدم قرار دئیے جاتے ہیں۔ الیکشن ٹربیونل نے ہدایت کی کہ الیکشن کمشن پی پی 136میں 60دن کے اندر ضمنی انتخاب کروانے کی تاریخ کا اعلان کرے۔ پارلیمانی سیکرٹری کالونیز پنجاب و رکن پنجاب اسمبلی پی پی 136نارووال کرنل (ر) شجاعت احمد خان نے الیکشن ٹربیونل کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں جانے کا فیصلہ کیا ہے۔ گذشتہ روز ان کے ترجمان نے نوائے وقت کو بتایا کہ وہ ٹربیونل کے فیصلے پر کچھ نہیں کہنا چاہتے تاہم اس فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ سے انصاف طلب کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں الیکشن سے کوئی خوف نہیں ہے۔ کرنل (ر) شجاعت 2002ء اور 2008ء میں بھی اس حلقے سے رکن پنجاب اسمبلی رہ چکے ہیں۔ الیکشن 2013ء میں انہوں نے جیت کی ہیٹ ٹرک کی ہے جبکہ 1985ء میں کرنل صاحب کے بھائی چودھری شفاعت احمد خان اس حلقے سے ممبر قومی اسمبلی رہ چکے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ہمیں امید ہے سپریم کورٹ ہمیں انصاف دے گا۔