• news

قرض اتارنے کیلئے قرضے لینے پڑے‘ پانچ سال میں کشکول ہمیشہ کیلئے توڑ دینگے : صدر ممنون

فیصل آباد (احمد جمال نظامی سے) صدر پاکستان ممنون حسین نے کہا ہے کہ ترقی کی درست سمت کا تعین کر لیا گیا ہے اور موجودہ حکومت کے دور میں ہی گدائی کا کشکول ہمیشہ ہمیشہ کیلئے توڑدیا جائے گا۔ وہ فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسڑی کی چالیسویں سالگرہ کی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو اس وقت سنگین مشکلات درپیش ہیں۔ 2008میںبیرونی قرضے 6700ارب روپے تھے جو پچھلی حکومت کے دورمیں 2013تک 14800ارب تک پہنچ گئے ۔ اب صورتحال یہ ہے کہ قرضے دینے کیلئے قرضے لینے پڑ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے کشکول کو توڑنے کا وعدہ کیا تھا مگر ان قرضوں کی مجبوریوں کی وجہ سے فوری طور پر ایسا ممکن نہیں تاہم حکومت کی نیت ٹھیک ہے اور توقع ہے کہ آئندہ 5سالوں میں کشکول کو توڑ دیا جائے گا۔ انہوں نے سابق حکومت کی بدعنوانیوں پر سخت تنقید کی اور کہا کہ بد عنوانی صرف ساستدانوں تک ہی محدود نہیں دیگر افراد بھی اس میں برابر کے شریک ہیں جسکی وجہ سے معاشرہ تنزلی کا شکار ہے۔ انہوں نے کہا کہ بد قسمتی کی بات یہ ہے کہ ہم نے برے کو برا کہنا اور بری نظر سے دیکھنا بھی چھوڑ دیا ہے تاہم اب وقت آگیا ہے کہ قوم برے کو برا کہنے کا حوصلہ پیدا کرے تاکہ کرپشن اور بدعنوانی کے سامنے بند باندھا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ جس دن بحیثیت قوم ہم درست کام کرنے کا عہد کرلیں گے اس دن ملک کی تقدیر بدل جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ تاجروں کو اپنی ترقی کیلئے محنت اور دیانتداری سے کام کرنا ہوگا کیونکہ انکی ترقی سے ہی پاکستان کی ترقی وابستہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نواز شریف کی شخصیت کا لاحقہ ہے کہ انکے دور میں معاشی ترقی ہوتی ہے اور آمدورفت کے ذرائع پیدا کئے جاتے ہیں۔ میں یہ نہیں کہتا کہ یہ فرشتوں کی ٹیم ہے لیکن یہ باصلاحیت، مخلص اور پرعزم لوگوں کی ٹیم ہے اور یہ لوگ ہی ملکر ملک کو ٹھیک کرینگے۔ انہوں نے کہا کہ جب آیندہ انتخابات ہونگے تو پاکستان ترقی کی راہ پر گامزن ہو چکا ہوگا۔ صدر مملکت نے کہا کہ بجلی کے ریٹ بڑھیں گے تو مہنگائی ہو گی اور جب مہنگائی ہو گی تو حکومت غیر مقبول ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ ہم کب تک 14/15 روپے یونٹ بجلی لیکر 9روپے میں دیتے رہیں گے۔ اکیلے حکومت کی کوششوں سے سرکلر ڈیٹ کم ہونے کے بعد دوبارہ بڑھا ہے۔ ہمیں ملک و قوم کیلئے یہ کڑوے گھونٹ پینے پڑیں گے۔ انہوں نے کہا کہ 22000 میگاواٹ بجلی کے منصوبوں پر کام ہو رہا ہے تاہم بجلی کے منصوبے مکمل ہونے میں ڈھائی سے تین سال لگیں گے۔ انشاء اللہ ڈھائی سال تک بجلی کی قیمت کم ہونا شرو ع ہو جائیگی۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کے دور میں ڈالر سو روپے کا تھا جو 110روپے تک پہنچ گیا،  اب یہ واپس آگیا ہے تاہم اسکی قدر کو اتنا کم بھی نہیں کرنا چاہتے کہ برآمدکنند گان کو نقصان پہنچے۔ انہوں نے  1970کی قومیانے کی پالیسی پر تنقید کی اور کہا کہ اس کی وجہ سے نئی صنعتوں اور نئے تعلیمی اداروں کے قیام کا سلسلہ رک گیا۔ انہوں نے فیصل آباد چیمبر آف کامرس سے کہا کہ وہ بھی یہاں معیاری یونیورسٹی کے قیام کا بیڑا اٹھائے حکومت ضروری سہولتیں مہیا کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں کو چاہئے کہ وہ بد عنوان عناصر سے پوچھیں کے عوام کے نام پر حاصل کئے جانے والا قرضہ کہاں گیا۔ صدر پاکستان نے کہا کہ پاکستان 200 ملکوں کو برآمدات کر رہا ہے جبکہ 76فیصد برآمدات صرف 20ملکوں تک محدود ہیں۔ آپ لوگوں کو اپنی برآمدات میں تنوع لانے کے ساتھ ساتھ نئی منڈیاں تلاش کرنا ہونگی۔  انہوں نے کہا کہ وہ 21,22 جولائی کو نائیجریا جا رہے ہیں کیونکہ آنے والے دنوں میں جنوبی افریقہ، نائیجریا، کانگو اور کینیا کے علاوہ میانمار ابھرتی ہوئی منڈیاں ہونگی۔  انہوں نے کہا کہ اب لوگوں کو ان منڈیوں پر توجہ دینی چاہئے۔ ٹیکس ریفنڈ کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ حکومت وہ ٹیکس وصول ہی کیوں کرتی ہے جسے بعد میں واپس کرنا پڑے۔  اس کی واپسی میں جو بد عنوانی ہوتی ہے وہ سب کو معلوم ہے لہٰذا آپ اس سلسلہ میں مثبت اور قابل عمل تجاویز دیں۔  انہوں نے قائداعظمؒ کا یہ تاریخی مقولہ دوہرایا کہ کامرس اور ٹریڈ کو قومی معیشت میں خون کی حیثیت حاصل ہے اور تاجروں پر زور دیا کہ وہ ملک کو معاشی طور پر مستحکم کرنے کیلئے اپنی بھرپور صلاحیتوں کا مظاہرہ کریں۔ اس سے قبل فیصل آباد چیمبر کے صدر انجینئر سہیل بن رشید نے خطبہ استقبالیہ میں اس چیمبر کی چالیس سالہ خدمات کا ذکر کیا اور بتایا کہ ایک چھوٹی ایسوسی ایشن سے شروع ہونے والا یہ ادارہ آج ملک کا تیسرا بڑا اور اہم ترین چیمبر ہے۔  انہوں نے موجودہ حکومت کے اصلاحاتی پروگرام کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ جی ایس پی پلس موجودہ حکومت کی ایک اور اہم سفارتی کامیابی ہے۔ انہوں نے ائیرپورٹ کو بین الاقوامی معیار کے مطابق اپ گریڈ کرنے، یہاں ایکسپو سنٹر،  ہائیکورٹ بنچ، فیڈرل یونیورسٹی اور بزنس مینجمنٹ کے معیاری اداروں کے قیام کا مطالبہ کیا۔  انہوں نے کہا فیصل آباد چیمبر کو وفاقی سطح پر منصوبہ سازی میں شامل کرنے کیلئے مختلف کمیٹیوں اور مشاورتی بورڈز میں بھی نمائندگی دی جائے۔ اس سے قبل صدر ممنون حسین نے چیمبر کی چالیسویں سالگرہ کے سلسلہ میں تختی کی نقاب کشائی کی اور کیک کاٹا جبکہ چیمبر کے سابق صدور، موجودہ ایگزیکٹو کمیٹی اور دیگر ممبران میں شیلڈز تقسیم کی گئیں۔  فیصل آباد چیمبر کے سابق صدر میاں جاوید اقبال نے صدر ممنون حسین کو چیمبر کی یادگاری شیلڈ پیش کی۔  اس موقع پر ستارہ گروپ کے میاں محمد ادریس، مدینہ گروپ کے میاں محمد حنیف اور چناب گروپ کے میاں محمد لطیف اور چیمبر کے نائب صدر چوہدری محمد اصغر بھی موجود تھے۔

ای پیپر-دی نیشن