حکومت مذاکراتی عمل پر اعتماد میں لے ورنہ حمایت ختم کر سکتے ہیں: فاروق ستار
اسلام آباد (آئی این پی) قومی اسمبلی میں متحدہ قومی موومنٹ کے پارلیمانی لیڈر ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا ہے کہ اگر حکومت نے طالبان سے جاری مذاکرات پر اعتماد میں نہ لیا تو مذاکراتی عمل کیلئے کی جانے والی حمایت کو واپس لے سکتے ہیں۔ مذاکرات پر عوامی حمایت برقرار رکھنے کیلئے حکومت گاہے بگاہے سیاسی جماعتوں سے مشاورتی عمل کا آغاز کرے۔ بنگلہ دیشی عوام کرکٹ گرائونڈز میں غیر ملکی پرچموں کے لہرانے پر پابندی کے حکومتی فیصلے کو واپس لینے کیلئے اپنی حکومت پر دبائو ڈالیں۔ پارلیمنٹ ہائوس کے باہر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے فاروق ستار نے مزید کہا کہ کھیلوں میں سیاست کسی طور پر بھی برداشت نہیں۔ بنگالی حکومت کی جانب سے کرکٹ ورلڈ کپ کے دوران غیر ملکی پرچموں پر پابندی عائد کرنا درست نہیں۔ بنگالی عوام اس فیصلہ پر احتجاج کرتے ہوئے حکومت پر دبائو ڈالیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم نے 9 ستمبر کو طالبان سے مذاکرات کیلئے مشروط حمایت کا اعلان کیا تھا کہ یہ مذاکرات آئین پاکستان کی حدود میں ہونگے لیکن 9 ستمبر کے بعد سے اب تک حکومت نے مذاکراتی عمل پر ایم کیو ایم کو کسی قسم کے اعتماد میں نہیں لیا تو یہ حمایت ختم بھی ہوسکتی ہے۔