ایس پی اسلم پر حملہ 2کالعدم تنظیموں کی مدد سے کیا:گرفتار ملزم کا انکشاف
کراچی (این این آئی) قانون نافذ کرنے والے ادارے کے ہاتھوں گرفتار ملزم مفتی شاکر عرف شاکر اللہ نے انکشاف کیا ہے ایس پی چودھری اسلم پر حملہ دو کالعدم تنظیموں کے کارندوں کی مدد سے کیا گیا، نجی ٹی وی کے مطابق تفتیشی رپورٹ میں کہا گیا۔ زیر حراست ملزم مفتی شاکر نے تفتیش کاروں کو بتایا خود کش حملے کے لئے کالعدم تنظیم کے عمر نامی شدت پسند نے منصوبہ بندی کی اور اس ملزم سے خود کش حملہ آور طلب کئے۔ ملزم مفتی شاکر نے ابتدائی طور پر اس حملے کے لئے خود کو پیش کیا تاہم منصوبہ ساز کے انکار پر اسکا شاگرد اور قریبی ساتھی نعیم اللہ اس حملے کے لئے تیار ہوا ۔ ملزم نے انکشاف کیا حملے میں استعمال ہونے والی گاڑی سائٹ کے علاقے کے ایک گودام میں تیار کی گئی ۔ حملے سے تین روز قبل تک بارود سے بھری یہ گاڑی جائے واردات پر کھڑی کی جاتی رہی تاہم چودھری اسلم کے اس راستے سے نہ گزرنے کے باعث حملہ 9 جنوری کو کیا گیا۔ حملہ میں مارا جانے والا نعیم اللہ جائے واردات سے متصل ایک مسجد میں صبح سے شام تک قیام کرتا رہا۔ ملزم نے بتایا 5 جنوری کو بنارس کے ایک مکان میں خود کش حملے کی کامیابی کیلئے دعائیہ تقریب بھی کی گئی۔ ملزم مفتی شاکر نے بتایا 2013ء میں اسکے گھر پر چھاپے کے باعث صفورہ چورنگی کے نزدیک سعدی ٹاون میں اس نے ایک مکان کرائے پر حاصل کیا اور مالک مکان سے کرایہ کے معاہدہ پر چودھری اسلم پر حملے میں مارے جانے والے نعیم اللہ نے دستخط کئے۔ اس مکان کا معاہدہ 10 جنوری سے 10 دسمبر تک کے لئے کیا تاہم 9 جنوری کو نعیم اللہ کی ہلاکت کے بعد یہ معاہدہ منسوخ کر دیا گیا۔ ملزم نے انکشاف کیا کہ انسپکٹر شفیق تنولی پر بم حملے میں بھی یہی گروہ ملوث تھا اور شفیق تنولی کے زخمی ہو کر جناح ہسپتال آنے کی صورت میں دوسرا حملہ کیا جانا تھا تاہم انسپکٹر شفیق تنولی کو نجی ہسپتال منتقل کئے جانے کے باعث یہ منصوبہ منسوخ کیا گیا۔ ملزم نے انکشاف کیا ایس پی چودھری اسلم کے قریبی ساتھی انسپکٹر بہائوالدین بابر کو بھی اسی گروہ نے قتل کیا۔ تفتیشی حکام نے ملزم کے انکشافات کی روشنی میں تفتیش کا دائرہ وسیع کرتے ہوئے ملزم کے دیگر ساتھیوں کی گرفتاری کی کوششیں شروع کر دی ہیں۔