ایران گیس منصوبہ: عدم تکمیل پر آئندہ برس سے روزانہ 30 لاکھ ڈالر جرمانہ ہو گا: وزیر پٹرولیم
اسلام آباد (ثناء نیوز)وزیر پٹرولیم و قدرتی وسائل شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ پاکستان ایران گیس پائپ لائن منصوبہ کو مقررہ وقت میں مکمل نہ کیا گیا تو یکم جنوری 2015ء سے پاکستان پر روزانہ تیس لاکھ ڈالر جرمانہ شروع ہو جائیگا۔ منصوبے کے حوالے سے امریکہ کا کوئی دبائو نہیں ہے، قطر سے ایل این جی کی درآمد کے معاملے کا بھی سعودی عرب کے ڈیڑھ ارب ڈالر کے تحفے سے کوئی تعلق نہیں ہے، سب سے زیادہ گیس خیبر پی کے کے علاقے کرک میں چوری ہوتی ہے۔ صوبائی حکومت سے مدد مانگی تھی مگر انہوںنے انکار کر دیا۔ دس ڈالر فی یونٹ میں اگر کوئی پاکستان ایل این جی گیس لاسکتا ہے تو وہ یہ قدم کیوں نہیں اٹھاتا، بلوچستان کے ریکوڈک کے منصوبے کا اختیار صوبائی حکومت کے پاس ہے اٹھارویں ترمیم کے تحت مداخلت نہیں کر سکتے۔ گیس کمپنیوں کے نقصانات دس فیصد سے تجاوز کر گئے ہیں انہوںنے صارفین کو مشورہ دیا کہ جن علاقوںمیں ریڈنگ کیلئے اہلکار نہیں جاتے میرے خیال میں وہاں کے صارفین فوٹو کے ذریعے میٹر کی تصویر بنا کر کمپنیوں کو بھجوا دیا کریں اجلاس کے دوران اعلیٰ حکام کی جانب سے اعتراف کیا ہے کہ بلوچستان کے بعض علاقوں میں گیس پائپ لائنوں میں سوراخ کر کے غیر قانونی کنکشن لگا لئے گئے ہیں۔ گرگری کے خام تیل کو صاف کرنے کے کارخانے کے مقام کا فیصلہ خیبر پی کے حکومت نے کرنا ہے۔ ان خیالات کا اظہار وفاقی وزیر اور حکام نے سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے پٹرولیم و قدرتی وسائل کے اجلاس کے دوران کیا۔ کمیٹی نے سیکرٹری پٹرولیم و قدرتی وسائل کی جانب سے کمیٹی کے سینڈک منصوبے اور کوہاٹ کے دورے کے موقع پر وہاں نہ جانے پر برہمی کا اظہار کیا۔ کمیٹی نے گیس چوری کی سزائوں سے متعلق آرڈیننس پر غور موخر کر دیا کمیٹی نے آئندہ اجلاس میں وزارت سے سینڈک اور ریکوڈک منصوبوں کی پیداواری صلاحیت نکلنے والی معدینات کی مقدار سکریپ کو آکشن کرنے کے طریقہ کا راور اس حوالے سے اب تک نیلام ہونے والے سکریپ سے حاصل آمدن کی تفصیلات سات اپریل کے اجلاس میں طلب کر لیں۔ چیئرمین قائمہ کمیٹی سینیٹر محمد یوسف نے کہا کہ سیکرٹری پٹرولیم و قدرتی وسائل صرف لاہور اوراسلام آبادکو پورا پاکستان سمجھتے ہیں قائمہ کمیٹی پٹرولیم کے دوروں کے موقع پر یہ اپنی مصروفیت کا جواز بنا لیتے ہیں۔ چیئرمین سنیٹر محمد یوسف نے کمیٹی کے ارکان کے کوہاٹ اور سینڈک منصوبے کے دوروں کے مواقع پر وزیر پٹرولیم و وزیر مملکت اور سیکرٹری پٹرولیم کی عدم شرکت پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ہوئے کہا پارلیمنٹ کی بالادستی وقار اور عزت و توقیر کو ملحوظ خاطر رکھا جائے ۔