عوام کی ترقی‘ خوشحالی کیلئے تعاون بڑھانا ضروری ہے: پاکستان‘ افغانستان‘ ایران‘ تاجکستان
کابل (ثناء نیوز) پاکستان افغانستان ، ایران اور تاجکستان پر مشتمل 4 فریقی کانفرنس میں خطے کے ملکوں کے درمیان تعاون بڑھانے کے لئے اقدامات پر زور دیا گیا ہے۔کابل میں ہونے والی سربراہ کانفرنس میں میزبان صدر حامد کرزئی کے علاوہ پاکستان کے صدر ممنون حسین ایران کے صدر حسن روحانی اور تاجکستان کے صدر امام علی رحمان نے شرکت کی کانفرنس میں خطے کو درپیش دہشت گردی، انتہا پسندی منشیات کی سمگلنگ اور منظم جرائم کے خاتمے کے چیلنجز پر مشترکہ طور پر نمٹنے پر غور کیا گیا۔ کانفرنس میں خطے کے وسائل سے بھرپور استفادہ کرنے اور عوام کی ترقی و خوشحالی کے لئے اقتصادی شعبوں میں تعاون کی وسعت دینے پر غور کیا گیا ہے۔
کابل (جاوید صدیق) صدر ممنون حسین نے کہا ہے پاکستان علاقے کے تمام مسلمان ملکوں کو ایک پلیٹ فارم پر لانا چاہتا ہے۔ پاکستان کی موجودہ حکومت کی پالیسی یہ ہے تمام ہمسایہ ممالک کے ساتھ بہترین تعلقات قائم کئے جائیں۔صدر نے یہ بات افغان صدر حامد کرزئی سے کابل کے صدارتی محل میں ون آن ون ملاقات میں کہی۔ صدر نے کہا افغانستان پاکستان پر اعتماد کرے موجودہ پاکستانی قیادت کی پالیسی اور اپروچ ہمسایہ ملکوں سے تعاون اور بھائی چارے پر مبنی ہے۔ بعض دوسرے ممالک پاکستان اور افغانستان کے درمیان غلط فہمیاں پیدا کر رہے ہیں۔ ان ممالک کو باہمی تعلقات خراب کرنے کی اجازت نہیں دینا چاہئے۔ ہماری خواہش ہے دنیا کے تمام اسلامی ملکوں کو ایک پیج پر لایا جائے۔ صدر نے افغان ہم منصب کو بتایا آئندہ پانچ برس پاکستان اور اس خطے کے لئے بہت اہم ہیں۔پاکستان آئندہ پانچ برسوں میں معاشی ترقی کی نئی راہیں کھول رہا ہے معاشی کوریڈور تیار ہے جس میں گوادر پورٹ شامل ہے اس کے علاوہ انٹرنیشنل ائرپورٹس بنائے جارہے ہیں۔ پاکستان چاہتا ہے ترقی کے ثمرات دوسرے ملکوں سے شیئر کئے جائیں۔ اس لئے پاکستان اور افغانستان کو مل کر علاقے کی ترقی اور خوشحالی کے لئے کام کرنا چاہئے۔ اس سے قبل کابل میں جشن نوروز کی تقریبات کے سلسلے میں منعقدہ چار ملکوں کی سربراہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے صدر نے کہا پاکستان افغانستان اور پورے خطے کا مستقبل امن اور استحکام سے وابستہ ہے۔ پاکستان خطے میں امن خوشحالی اور استحکام کے حصول کے مقصد کے ساتھ خلوص سے وابستہ ہے۔ صدر نے ایران افغانستان‘ قازقستان اور سنٹرل ایشیا کے ان 30کروڑ عوام کو جشن نوروز کی مبارک باد دی اور کہا کہ جشن نوروز کا مطلب فطرت کے ساتھ ہم آہنگی ہے۔ اس سے قبل جب صدر ایک روزہ دورے پر کابل پہنچے تو افغانستان کے نائب صدر یونس قانونی نے ہوائی اڈے پر ان کا استقبال کیا۔ دریں اثناء افغانستان کے صدر حامد کرزئی نے کہا ہے پاکستان اور افغانستان کے تعلقات میں دہشت گردی کی بلا حائل ہے۔ ہمیں مل کر دہشت گردی اور انتہاپسندی کے خلاف لڑنا ہوگا۔ پاکستانی ہم منصب ممنون حسین کے ساتھ ملاقات کرتے ہوئے افغان صدر نے کہا پاکستان کے ساتھ ہمارے تعلقات مستقبل میں بہت روشن ہیں لیکن دہشت گردی کی بلا ہمارے آڑے آرہی ہے۔ افغان صدر نے کہا صدر ممنون حسین ایک سخنور صدر ہیں انہوں نے مجھے شاعری بھی سنائی۔ یہ پہلی ملاقات ہے دوسری تیسری اور چوتھی ملاقات ہوگی تو ہم ایک دوسرے کے بہت قریب آجائیں گے۔آئی این پی کے مطابق افغان صدر حامد کرزئی نے کہا ہے دہشت گردی افغانستان اور پاکستان کا مشترکہ مسئلہ ہے، دونوں ملکوں کو مل کراس سے نجات حاصل کرنا ہو گی۔ پاکستان افغان تعلقات بہتری کی جانب گامزن ہیں۔ توقع ہے جلد بہتر ہوجائیں گے۔ صدر ممنون حسین نے مسلم ممالک پر توانائی کے شعبے سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا زیادہ توانائی پیدا کرنے والے مسلم ممالک کو برادر ملکوں کی مدد کرنی چاہئے۔