وارڈن پر تشدد کا نوٹس، سیکرٹری پنجاب اسمبلی کو جبری رخصت پر بھیج دیا گیا
لاہور (خصوصی رپورٹر+ خصوصی نامہ نگار+ اپنے نامہ نگار سے) وزیراعلیٰ شہبازشریف نے سیکرٹری پنجاب اسمبلی کے بیٹے اور بھتیجے کے ٹریفک وارڈن پر تشدد کا نوٹس لیتے ہوئے رائے ممتاز حسین کو عہدے سے ہٹانے کا حکم دیدیا جبکہ رائے ممتاز کے سپیکر کے سامنے پیش ہوکر پوزیشن کلیئر کرنے پر انہیں ایک ماہ کی جبری رخصت پر بھیج دیا گیا۔ ایڈیشنل سیکرٹری حافظ محمد شیفق کو سیکرٹری اسمبلی کا اضافی چارج سونپ دیا گیا جبکہ اپوزیشن لیڈرمیاں محمود الرشید نے سیکرٹری اسمبلی کی حمایت کرتے ہوئے اسمبلی سیکرٹریٹ میں تحریک التوائے کار جمع کرادی ہے۔ جمعرات کے روز سیکرٹری اسمبلی کے بیٹے نجف عباس اور بھتیجے فضل عباس کا ٹریفک وارڈن سے جھگڑا ہوگیا تھا اور انہوں نے وارڈن پر تشدد کیا تھا۔ گذشتہ روز سپیکر رانا محمد اقبال کے چیمبر میں اجلاس ہوا جس میں سیکرٹری اسمبلی رائے ممتاز حسین نے اپنی پوزیشن کلیئر کی اور سپیکر پنجاب اسمبلی کو تمام واقعات سے آگاہ کیا۔ وزیراعلیٰ کا کہنا ہے کہ قانون کی خلاف ورزی ہرگز برداشت نہیں کی جائیگی اور قانون کی بالادستی کو ہر صورت یقینی بنایا جائیگا۔ وزیراعلیٰ کا کہنا ہے کہ قانون کی خلاف ورزی ہر گز برداشت نہیں کی جائیگی اور قانون کی بالادستی کو ہرصورت یقینی بنایا جائیگا۔ ادھر جوڈیشل مجسٹریٹ نے ٹریفک وارڈن کو تشدد کا نشانہ بنانے کے الزام میں گرفتار پنجاب اسمبلی کے سیکرٹری رائے ممتاز کے بیٹے اور بھتیجے کی درخواست ضمانت منظور کرتے ہوئے ملزمان کو پچاس، پچاس ہزار کے مچلکے داخل کروانے کے بعد رہا کرنے کا حکم جاری کر دیا۔ جوڈیشل مجسٹریٹ نے ضمانتیں منظور کیں وزیراعلیٰ کو رپورٹ پیش کر دی گئی۔