مشینی انسان اور ریموٹ کنٹرول ڈرون بنا سکتا ہوں: ملتان کے امجد شاہ کا دعویٰ
ملتان (خاتون رپورٹر) ملتان کے رہائشی امجد رفیع شاہ نے نوائے وقت سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ وہ مشینی انسان اور ریموٹ سے چلنے والے جہاز بنا سکتے ہیں۔ مشینی انسان میدان جنگ میں یا دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر بھجوائے جا سکتے ہیں جس سے انسانی جان کا ضیاع نہیں ہو گا جبکہ ریموٹ سے چلنے والے جہاز سے ڈرون حملے کر کے دشمن کا مقابلہ بھی کیا جا سکتا ہے۔ Stelath ٹیکنالوجی کی مدد سے وہ ریڈار پر نظر نہ آنے والے ہیلی کاپٹر بنا سکتے ہیں جو میدان جنگ سے دشمن کے ہیلی کاپٹر کو ایسے اٹھالے گا جس طرح چیل چوزے کو اٹھا لیتی ہے۔ انہوں نے بتایا پہلا جہاز بنانے کا تجربہ انہوں نے 80 کی دہائی میں کیا یہ ریموٹ کا دور نہ تھا۔ انہوں نے جہاز اڑایا جو پہلے بجلی کی تاروں سے ٹکرایا پھر نشتر ہسپتال کی جانب تیزی سے اڑتا ہوا غائب ہو گیا۔ پھر ریموٹ سے جہاز بنائے جو آج بھی میرے پاس موجود ہیں انہوں نے دعویٰ کیا کہ ان کے بنائے ہوئے جہاز بادلوں سے اوپر اڑتے ہیں۔ تین چار فٹ لمبائی پر محیط جہاز میں ایک لٹر سپر پٹرول اور لاگت 80 ہزار روپے کے لگ بھگ آتی ہے آجکل بہت سہولت ہو گئی ہے میرے پاس جو جہاز ہیں ان کے ڈھانچے بھی خود بناتا تھا اب بازار میں بے شمار پرزے مل جاتے ہیں لوڈشیڈنگ کے خاتمہ کے بارے میں انہوں نے بتایا متبادل توانائی کے ذرائع جن میں ملک عزیز کے ندی نالے نہریں دریا موجود ہیں ۔ بھٹیوں سے نکلنے والے دھویں سے کئی پیٹر انجن چلائے جا سکتے ہیں یورنیمی 234- 35 کی مدد سے بہت کم خرچ سے تھرمل بجلی گھروں کو ایٹمی بجلی گھروں میں تبدیل کر سکتے ہیں مالی وسائل کی قلت کے باعث وہ کچھ کر نہیں سکتے ۔ لوڈشیڈنگ اور دیگر ایجادات میں معاونت کے سلسلے میں وہ اپنی خدمات مفت پیش کریں گے۔ امجد رفیع شاہ‘ ایم ایس سی فزکس جامعہ زکریا سے کیا ہے یہاں انہوں نے اعزازی پڑھایا بھی ہے جبکہ وزارت پیداوار وفاقی حکومت کے انجینئرنگ کالج میں ڈیلی ویجز پر کام کرتے رہے ہیں۔