• news

لاکھوں مسلمانوں کے قاتل بھارت سے دوستی اور تجارت کی کوششیں افسوسناک ہیں: حافظ سعید

لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعۃالدعوۃ پروفیسر حافظ محمد سعید نے کہا ہے کہ کلمہ طیبہ کی بنیاد پر ملک بنائے 66 برس گزرگئے لیکن اللہ سے کئے عہد کو پورا نہیں کیا گیا۔ آج ہم اسی کی سزا بھگت رہے ہیں۔ مدینہ اسلام کا عظیم مرکز بن سکتا ہے تو کلمہ طیبہ کے نام پر حاصل کیا گیا ملک پاکستان کیوں نہیں؟ ماضی کی غلطیوں کا سنجیدگی سے جائزہ لیکر اپنی ذمہ داریاں ادا کرنے کی ضرورت ہے۔ افسوسناک امر یہ ہے کہ قیام پاکستان کے مقاصد بھلا کر لاکھوں مسلمانوں کے قاتل بھارت سے دوستی و تجارتی معاہدوںکی کوششیں کی جارہی ہیں۔ احیائے نظریہ پاکستان کی تحریک ملک گیر سطح پر جاری رکھیں گے۔ جامع مسجد القادسیہ میں خطبہ جمعہ کے دوران انہوں نے کہا برصغیر کے مسلمانوں نے بھی ہندوئوں سے یہی بات کہی تھی جو نبی اکرمؐ نے مشرکین مکہ سے کی تھی کہ ہمارا مذہب، کلچر و ثقافت اور رہن سہن تم سے بالکل الگ تھلگ ہے‘ ہندو تین کروڑ خدائوں کے پجاری اور مسلمان ایک اللہ کی عبادت کرنیوالے ہیں۔ ہمارے‘ تمہارے عقیدے میں زمین آسمان کا فرق ہے اسلئے ہم تمہارے ساتھ مل کر نہیں رہ سکتے۔ مسلمانوں کی بنیاد لا الہ الا اللہ ہے۔ اسی کلمہ طیبہ پر عمل پیرا ہونے سے آسمانوں سے رحمتیں و برکتیں نازل ہوتی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ قیام پاکستان کے موقع پر مسلمانوں نے یہ نعرہ بلندکیا تو باوجود اسکے کہ انگریز ہندوئوں کیساتھ ملے ہوئے تھے۔ مسلمانوں کے ساتھ ان کی سخت دشمنی تھی ۔ وہ برصغیر کی تقسیم کے کسی صورت حق میں نہیں تھے لیکن اللہ تعالیٰ کی مدداور توفیق سے چند سال کے مختصر عرصہ میں پاکستان معرض وجود میں آگیا۔ حافظ محمد سعید نے کہاکہ پاکستان اکثریت یا اقلیت نہیں‘ لا الہ الا اللہ کی بنیاد پر کی جانیوالی جدوجہد اور مسلمانوںکی طرف سے پیش کی جانیوالی بے پناہ قربانیوں کا نتیجہ ہے۔ ہم صاف طور پر کہتے ہیں کہ مسلمان اللہ تعالیٰ کے احکامات کے پابند ہیں۔ہمیں ہر عمل میں قرآ ن و سنت سے رہنمائی لینی چاہئے۔ پاکستان بننے کے بعد اگر اس ملک میں قرآن و سنت کا نظام نافذ کر دیا جاتا تومشرقی پاکستان الگ نہ ہوتا اور نہ ہی یہاں علاقائیت اور قومیتوں کی بنیاد پر جھگڑے کھڑے ہوتے۔ انہوں نے کہاکہ وطن عزیزکو درپیش مسائل کے حل کیلئے مدینہ کی طرح اس ملک کو اسلامی پاکستان بنانا ہوگا۔

ای پیپر-دی نیشن