پنجاب حکومت نے بلاول بھٹو سے کالعدم تنظیم کے خط کی کاپی مانگ لی
کراچی+لاہور+ اسلام آباد + فیصل آباد (نوائے وقت رپورٹ + نیوز ایجنسیاں) پنجاب حکومت نے پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو سے کالعدم تنظیم کے لکھے جانے والے خط کی کاپی مانگ لی جبکہ کاپی ملنے کے بعد تحقیقات کا باقاعدہ آغاز کیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق پنجاب حکومت نے بلاول بھٹو کے سٹاف افسر سے رابطہ کرکے خط کی کاپی فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے جبکہ اس حوالے سے صوبائی وزیرقانون رانا ثناء اللہ خان کا موقف ہے کہ خط کی کاپی ضروری ہے کیونکہ اس کو دیکھنے کے بعد ہی تحقیقات کا آغاز کیا جا سکتا ہے کہ کیا یہ خط واقعی کالعدم تنظیم کی جانب سے لکھا گیا ہے یا کسی اور نے لکھا ہے۔ علاوہ ازیں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے سکھر ایئر پورٹ پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ بلاول بھٹو زرداری کو ملنے والے دھمکی آمیز خط کا پنجاب حکومت سنجیدگی سے نوٹس لے اور تحقیقات کرائے۔ یہ کوئی مذاق کی بات نہیں جس پر حمزہ شہباز اور مسلم لیگ ن کے کچھ رہنما تبصرے کررہے ہیں۔ شہباز شریف کو چاہئے کہ حمزہ شہباز کو منع کریں۔ ہم جھگڑا یا لڑائی نہیں کررہے، اس لئے معاملے کو متنازعہ بنانے کی بجائے اس کی تفتیش کی جائے۔ طالبان سے مذاکرات اگر اغواء کئے گئے شہباز تاثیر اور گیلانی کو چھوڑ کر کئے جا رہے ہیں تو بے معنی ہیں۔ یوسف رضا گیلانی اور سلمان تاثیر کے بیٹوں کی رہائی سمیت مذاکرات میں جو کچھ ہورہا ہے اس سے آگاہ کیا جائے۔ مزید براں سابق وزیر داخلہ رحمن ملک کا کہنا ہے کہ طالبان کی جانب سے قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ سن کر لگتا ہے جیسے دو ریاستیں مذاکرات کر رہی ہوں۔ قیدیوں کی رہائی پر حکومت کو سوچ لینا چاہیے کہ ایسے کسی فیصلے کی قانون میں کوئی گنجائش نہیں۔ موجودہ حالات میں پنجاب حکومت بلاول پر تنقید کی تحقیقات کرائے۔ کراچی ائر پورٹ پر میڈیا سے گفتگو میں سابق وزیرداخلہ رحمن ملک نے مطالبہ کیا اگر شہباز تاثیر اور علی گیلانی واقعی طالبان کی تحویل میں ہیں تو ان کی ویڈیو جاری کی جائے۔ سابق وزیر داخلہ نے کہا کہ بلاول کو بھیجا گیا خط طالبان کی جانب سے معاہدے کی خلاف ورزی ہے، سب جانتے ہیں کہ کالعدم تنظیم کی جڑیں کہاں کہاں ہیں۔ پنجاب حکومت کو چاہئے کہ تحقیقات کرے۔دریں اثناء ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے کہا ہے بلاول کو دی جانے والی دھمکیوں کو انتہائی سنجیدگی سے لیا جائے۔دہشت گردی کے خلاف واضح موقف اپنانے پر دہشت گرد عناصر بلاول کے خلاف ہوگئے ہیں۔ الطاف حسین نے کہا ہے ماضی میں بھٹو خاندان کے افراد کے ساتھ جو کچھ ہوا اس تناظر میں بلاول بھٹو زرداری کو دی جانے والی دھمکیاں انتہائی تشویشناک ہیں۔ انہوں نے یہ بات گزشتہ روز پیپلزپارٹی کے رہنماء سابق وزیر داخلہ سینیٹر رحمن ملک سے فون پر گفتگو کرتے ہوئے کہی۔قبل ازیں بلاول بھٹو زرداری کو ملنے والے دھمکی آمیز خط نے نیا سیاسی محاذ کھول دیا۔ پیپلزپارٹی کے رہنما جہانگیر بدر نے کہا ہے کہ بلاو ل بھٹو کو دھمکی ملنا اور اس سے ملتا جلتا حمزہ شہباز کا بیان انہیں پنجاب آنے سے روکنے کی سازش ہے۔فیصل آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے جہانگیر بدر نے کہا کہ دھمکی ایسے وقت دی گئی ہے جب بلاول بھٹو نے دورہ پنجاب کی دعوت قبول کی ہے۔