پنجاب میں روزانہ6 گھنٹے‘ اتوار کو پورا دن سی این جی دینے کا اعلان
لاہور (نیوز رپورٹر) وفاقی حکومت نے دنیا کی سب سے بڑی سی این جی انڈسٹری کی بحالی کیلئے بڑا قدم اٹھاتے ہوئے پنجاب میںہفتے میں سات دن گیس سپلائی کا فیصلہ کرلیا ہے۔ آزمائشی طور پر یکم اپریل سے سی این جی سٹیشن ہفتے میں چھ دن صبح 10 سے شام 4 بجے تک جبکہ اتوار کے روز صبح 6 سے رات 12 بجے تک کھلے رہیں گے۔ اس بات کا اعلان وفاقی وزیر پٹرولیم و قدرتی وسائل شاہد خاقان عباسی نے آل پاکستان سی این جی ایسوسی ایشن کے ایک سیمینار کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ ایسوسی ایشن کی سپریم کونسل کے چئیرمین غیاث عبداللہ پراچہ، مرکزی چئیرمین پرویز خٹک، چیئرمین اوگرا سعید احمد اور ایم ڈی ایس این جی پی ایل عارف حمید بھی اس موقع پر موجود تھے۔ وزیر پٹرولیم نے کہا پاکستان کا سی این جی شعبہ ساری دنیا کیلئے ایک مثال ہے جسے حکومت ملکی ترقی میں اہم شراکت دار سمجھتی ہے۔ یہ صنعت کروڑوں افراد کو سستی ٹرانسپورٹ، لاکھوں کو روزگار اور ماحولیاتی آلودگی و تیل کے درآمدی بل میں کمی کا موثر ذریعہ ہے۔ اس فیصلے سے 35 لاکھ افراد کو اپنی پبلک ٹرانسپورٹ اور نجی گاڑیاں رواں دواں رکھنے میں مدد ملے گی جبکہ کسی کو لائنوں میں لگنا نہیں پڑیگا جو ہماری حکومت کے منشور کا حصہ ہے۔ انہوں نے کہا سندھ میں لوڈشیڈنگ میں کمی کا اعلان آئندہ ہفتے ہوگا۔ سابقہ حکومتیں گیس کی طلب اور رسد کو مدنظر رکھتیں تو آج صورتحال مختلف ہوتی۔ گیس بحران ہر سال کم کرینگے اور پانچ سال بعد ملک میں گیس کی رسد طلب سے زیادہ ہوگی۔ اس موقع پر غیاث پراچہ نے کہا حکومت نے اپنے منشور کا اہم وعدہ پورا کر تے ہوئے گیس استعمال کرنیوالے تمام شعبوںمیں توازن قائم کر دیا ہے فیصلے سے عوام اور 450 ارب روپے کی صنعت کے مسائل کم، حکومت کی آمدن میں اضافہ، گیس اور بجلی کی بچت یقینی جبکہ پبلک ٹرانسپورٹ کے کرائے کم ہو جائینگے۔ انہوں نے کہا کچھ عرصہ بعد سی این جی 24 گھنٹے دستیاب ہوگی۔ وزیر پٹرولیم نے کہا حکومت گیس کی کھپت میں کمی لانے کیلئے سی این جی کی قیمتوں میں اضافے پر بھی غور کر رہی ہے۔ پاکستان ایران گیس پائپ لائن منصوبے پر فی الحال عملدرآمد نہیں کیا جارہا، امریکی پابندیوں کی وجہ سے یہ منصوبہ فی الحال قابل عمل نہیں اور کوئی عالمی ادارہ یا ڈونر سرمایہ کاری کیلئے تیار نہیں ہے۔ انہوں نے کہا گیس کی شدید قلت ہے، دسمبر تک ایل این جی کو سسٹم میں لے آئیں گے۔ گیس ضائع کرنے سے روکنا ہوگا۔ پاور ہائوسز کیلئے گیس پوری کردیں گے تو لوڈشیڈنگ ختم ہوسکتی ہے ایل پی جی کی قیمتوں میں 35 فیصد کمی زیرغور ہے۔ گیس کی قیمتوں میں ردوبدل بھی کیا جائیگا۔ انہوں نے کہا ڈالر کی قیمت میں کمی کا فائدہ پٹرولیم مصنوعات استعمال کرنیوالوں کو بھی ہوگا اور یکم اپریل سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کی جائیگی۔ اس وقت محکمہ سوئی گیس کو 30 سے 32 ارب روپے کے لائن لاسز کا سامنا ہے۔ پاکستان، ایران گیس پائپ لائن منصوبہ مقررہ وقت میں مکمل نہیں کرتا تو جرمانے کو کم کرنے کیلئے آئینی طریقہ موجود ہے، جہاں سے گیس پیدا ہوتی ہے وہاں کٹوتی نہیں کی جائیگی۔ گیس کی چوری روکنے کیلئے بھی اقدامات کئے جا رہے ہیں، ملک میں آدھی بجلی گیس سے پیدا ہو رہی ہے۔ ہم پاور سیکٹر کو گیس نہ دیں تو بجلی کی پیداوار بھی متاثر ہوتی ہے لیکن پرائیویٹ طور پر گیس سے بجلی بنانا غیرقانونی ہے۔ ایل این جی درآمد کرنے سے ملک میں نہ صرف گیس کا بحران ختم ہوگا بلکہ سی این جی انڈسٹری کو بھی اس کے فوائد ملیں گے۔