’’گلبانی کا فقدان‘‘
مکرمی! گلبانی ہمدردی ہماری مذہبی روایات میں سے ایک ہے۔ ہم باغات لگاتے تو ہیں مگر متوقع پیداوار حاصل نہیں کر پاتے اور کہتے ہیں کہ باغات ناکام ہیں حالانکہ ایسا نہیں ہے اگر پودا سوچ سمجھ کر لگایا جائے وقت پر آبیاری ہو اور اس کی نگہداشت میں کوتاہی نہ برتی جائے تو کسی صورت بھی پیداوار میں کمی نہیں ہو سکتی۔ اس سلسلے میں اگر بغور جائزہ لیا جائے تو پتہ چلتا ہے کہ پت جھڑ پودوں میں نر اور مادہ پودوں کا تناسب برقرار رکھا جائے، کیڑوں اور بیماریوں کے کنٹرول پر توجہ دیں۔ پودوں کی تربیت کی طرف توجہ دیں اور درست وقت پر ان کی شاخ تراشی کریں، رجسٹرڈ نرسریوں سے پودے حاصل کریں، علاقے کی مناسبت سے سائنسی طریقوں سے پودے لگائیں تاکہ مارکیٹ کی ضرورت کو پورا کیا جا سکے۔ لہذا اچھی پیداوار کیلئے زرخیز زمین کا انتخاب کریں ، پھولدار پودوں کو بھی تجارتی پیمانے پر لگائیں۔ انہیں کورے اور تیز دھوپ سے بچائیں تاکہ گلبانی کو شادمانی بنایا جا سکے اور زرعی پیداوار میں خاطر خواہ اضافہ بھی ہو سکے۔(طیبہ جبیں لاہور)