انگلینڈ اور ویلز میں متعدد ہم جنس پرست جوڑوں کی شادی، وزیراعظم کی مبارکباد،مخالفت کرنیوالے چرچ آف انگلینڈ نے بھی حمایت کردی
لندن (نیوز ایجنسیاں+ بی بی سی) ہم جنس پرستوں کی شادی سے متعلق قانون کے نافذ العمل ہونے کے بعد انگلینڈ اور ویلز میں وسیع پیمانے پر ہم جنس پرست جوڑے رشتہ ازدواج سے منسلک ہوگئے۔ برطانوی وزیراعظم نے اسے ملک کا ایک اہم لمحہ قرار دیا اور مبارکباد دی ہے۔ سکاٹ لینڈ میں فروری میں اس سلسلے میں قانون سازی کی گئی تھی اور وہاں ہم جنس پرست جوڑے کی پہلی شادی رواں برس اکتوبر میں متوقع ہے۔ ان تینوں کے برعکس شمالی آئرلینڈ ایسا کوئی قانون منظور کرنے کا ارادہ نہیں رکھتا ہے۔ برطانیہ کے وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون سمیت کئی انگلش سیاسی رہنماؤں نے ہم جنس پرست جوڑوں کو قانوناً شادی کی اجازت دئیے جانے کا خیرمقدم کیا ہے جبکہ کچھ مذہبی گروپ اس کی مخالفت کر رہے ہیں۔ لبرل ڈیموکریٹ پارٹی کے رہنما نک کلیگ نے کہا ہے کہ برطانیہ ایک مختلف جگہ بن جائیگا۔ لیبر پارٹی کے رہنما ایڈ ملی بینڈ نے ان ہم جنس پرست جوڑوں کو مبارکباد دی جو شادی کے بندھن میں بندھنے کا ارادہ رکھتے ہیں تاہم ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اصل برابری کی جنگ ابھی جیتی نہیں گئی ہے۔ چرچ آف انگلینڈ کے سربراہ آرچ بشپ آف کنٹربری جسٹن ویلبی نے کہا ہے کہ اب چونکہ پارلیمان نے اس بارے میں فیصلہ دیدیا ہے تو کلیسائے انگلستان اب ہم جنس پرست شادیوں کی مخالفت ترک کردیگا۔ بی بی سی سے بات کرتے ہوئے انکا کہنا تھا کہ قانون بدل گیا ہے۔ حالات بدل چکے ہیں۔ ہم اسے تسلیم کرتے ہیں۔