تھر: چاروں اے ٹی ایم مشینیں بند، متاثرین کا احتجا ج، وزیراعظم نے نوٹس لے لیا
مٹھی/ اسلام آباد ( آئی این پی ) قحط کے بعد وزیراعظم کی جانب سے متاثرین تھر کیلئے بے نظیر اِنکم سپورٹ پروگرام کے تحت دی جانیوالی رقم کا حصول متاثرین تھر کیلئے وبال جان بن گیا۔ تھرپارکر کی چاروں اے ٹی ایم مشینیں بند ہیں جبکہ ہزاروں متاثرین 100 سے 200 میل کا سفر طے کرکے مٹھی میں خوار ہوگئے، شدید گرمی اور بھوک پیاس سے مجبور تھر متاثرین کو لوٹنے کیلئے ایجنٹ مافیا بھی سرگرم ہوگیا۔ سینکڑوں میل کا سفر طے کرکے آنیوالے متاثرین نے شدید احتجاج کرتے ہوئے وفاقی اور صوبائی حکومت سے مسئلے کے فوری حل کا مطالبہ کیا۔ ادھر وزیراعظم نواز شریف نے متاثرین کو رقم نہ ملنے کا نوٹس لیکر فوری طور پر موبائل اے ٹی ایم تھر بھجوانے اور اضافی پوائنٹس کی ہدایت کر دی۔ تھر متاثرین کیلئے وزیراعظم کی جانب سے اعلان کی گئی ایک ارب روپے کی رقم سے 50 کروڑ کی رقم بے نظیر اِنکم سپورٹ پروگرام کے تحت متاثرین تھر کے اکائونٹس میں ٹرانسفر کی گئی۔ ننگر پارکر، ڈیپلو سمیت دیگر علاقوں سے 100 سے 200 میل کا سفر طے کرکے امدادی رقم کیلئے آنیوالے متاثرین تھر مٹھی میں رُل گئے۔ مٹھی میں اے ٹی ایم کی 4 جبکہ ڈیپلو، ننگرپارکر میں ایک ایک مشین ہونے کے باوجود اے ٹی ایم مشینیں بند پڑی ہیں۔ تھرپارکر میں بے نظیر اِنکم سپورٹ پروگرام کے تحت 77 ہزار رجسٹرڈ خواتین جن کیلئے امدادی رقم 6400 روپے فی کس جاری کی گئی لیکن سینکڑوں میل سفر کے باوجود اے ٹی ایم مشینیں بند ہونے کی وجہ سے متاثرین تھر کیلئے سخت گرمی بھوک اور پیاس کے باعث امدادی رقم کا حصول ناممکن ہوگیا۔ اسی دوران ایجنٹ مافیاز نے متاثرین تھر کو لوٹنے کیلئے جواز تراشنے شروع کردئیے۔ ایجنٹ مافیا نے مختلف بہانوں سے متاثرین کو طویل قطاروں میں کھڑا کرکے خوار کر دیا۔ وزیراعظم نے متعلقہ حکام کو ہدایات جاری کیں کہ موبائل اے ٹی ایم کے علاوہ متاثرین تھر کیلئے امدادی رقم کی تقسیم کی خاطر مختلف اور دور دراز علاقوں میں اضافی پوائنٹس بنا کر متاثرین تھرپارکر کی امداد کو یقینی بنایا جائے۔