سراج الحق نے 25,553، منور حسن نے ساڑھے 7 ہزار ووٹ لئے
لاہور (سید عدنان فاروق) جماعت اسلامی کے امیر منور حسن کا دور جماعت اسلامی کو عام انتخابات میں شکست سمیت کئی نقصانات پہنچانے کے بعد با لآخر اختتام پذیر ہو گیا۔ جماعت اسلامی کے ذرائع نے دعویٰ کیا ہے سراج الحق دہشت گردی کے خلاف امریکی جنگ کے حوالے سے منور حسن سے دو ہاتھ آگے ہیں۔ انہوں نے سابق امیر قاضی حسین احمد کے منع کرنے کے باوجود ڈمہ ڈولہ مدرسہ پر امریکی ڈرون حملہ کے خلاف احتجاجاً اسمبلی سے استعفیٰ دیا تھا۔ فوج کی حمایتی تصور کی جانیوالی جماعت اسلامی کو دہشت گردوں کو شہید کہنے پر منور حسن کی وجہ سے عوامی ‘سیاسی اور دفاعی حلقوں کی جانب سے شدید تنقید کا بھی سامنا کرنا پڑا جبکہ نومنتخب امیر سراج الحق کو جماعت اسلامی کے مرکز اور صوبائی قائدین کی اکثریت نے جماعت اسلامی کے مستقبل کیلئے انتہائی بڑی کا میابی قرار دیا ہے۔ جماعت اسلامی کی تاریخ میں پہلی مرتبہ امیر ہونے کے باوجود جماعتی انتخابات میں شکست کا اعزاز بھی جماعت اسلامی کیلئے کئی مشکلات کھڑی کرنیوالے منور حسن کے ہی حصے میں آیا۔ 2009ء سے 2014ء تک جماعت اسلامی کیلئے بھاری رہا۔ قاضی حسین احمد کے بعد امیر بننے والے منور حسن کی مسلم لیگ (ن) کی بجائے تحر یک انصاف کے ساتھ اتحاد کی غلط حکمت عملی کی وجہ سے عام انتخابات 2013ء میں جماعت اسلامی پنجاب میں شکست سے دوچار ہوئی اور جماعت اسلامی کے صرف ایک امیدوار ڈاکٹر وسیم اختر کامیاب ہوئے جس کے بعد جماعت کے اندر منور حسن کی پالیسیوں کو تنقید کا نشانہ بنانے کا سلسلہ شروع ہوگیا اور چند ماہ قبل منور حسن نے فوجی افسران سمیت دیگر سیکورٹی اداروں اور مساجد سمیت دیگر مقامات پر بے گناہوں کو نشانہ بنانیوالوں کو حیران کن طور پر ’’شہید‘‘ قرار دیدیا جس کی وجہ سے نہ صرف تاریخ میں پہلی مرتبہ نہ صرف آئی ایس پی آر نے اس پر ناراضگی کا اظہار کیا بلکہ ملک کے سیاسی اور عوامی حلقوں کی جانب سے بھی انکو شدید تنقید کا نشانہ بنایاگیا اور جماعت اسلامی کے اندر بھی منور حسن پر اندرون خانہ تنقید شروع ہوگئی۔ ارکان جماعت کی رائے ہے سراج الحق قاضی حسین احمد کی طرح بہترین قائدانہ کردار ادا کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ کل 25,553 میں سے سراج الحق نے (52 فیصد) 13260 ووٹ حاصل کئے جبکہ ساڑھے 7 ہزار ارکان نے منور حسن کے حق میں ووٹ دیئے۔ اپریل کے پہلے ہفتے نومنتخب امیر جامع مسجد منصورہ میں امارت کا حلف اٹھائیں گے۔ جماعت کے ذرائع نے دعویٰ کیا ہے امارت کا حلف اٹھانے کے بعد سراج الحق خیبر پی کے اسمبلی سے مستعفی ہو جائیں گے۔