آڈیٹر جنرل پاکستان بلند اختر رانا کا اپنی تین چوتھائی تنخواہ فلاحی اداروں کو دینے کا اعلان
اسلام آباد (سٹاف رپورٹر) آڈیٹرجنرل پاکستان بلند اختر رانا نے اپنی ماہانہ تنخواہ کے تین حصے بالترتیب پاکستان بیت المال، شوکت خانم کینسر ہسپتال اور ایدھی فائونڈیشن کو عطیہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ یکم اپریل سے وہ اپنی ماہانہ تنخواہ کا صرف چوتھا حصہ خود وصول کیا کریں گے جو تقریباً 70 ہزار روپے بنتا ہے۔ اتوار کے روز بلند اختر راناکے دستخطوں سے پبلک اکائونٹس کمیٹی کے چئیرمین خورشید شاہ کے نام جاریکردہ خط میں کہا گیا ہے کہ انہوں نے اپنے محکمہ کو تنخواہ کو چار الگ الگ کھاتوں میں تقسیم کرنے کی ہدایات جاری کردی ہیں۔ خط میں انہوں نے یہ کھاتہ نمبر بھی فراہم کئے ہیں۔ انکی تنخواہ کے تین حصے فلاحی کاموں کیلئے صرف ہوں گے۔ بلند اختر رانا نے کہا کہ تنخواہ کا چوتھا حصہ بھی یہ حقیقت یاد رکھنے کیلئے ذاتی مصرف میں لائیں گے کہ یہ رقم غریب عوام کی دی ہوئی جس کے نتیجہ میں انہیں نمک خواری اور نمک حلالی کرنی چاہئے۔ اس فیصلے کے نتیجہ میں وہ اس طوقِ غلامی کو بھی گلے سے اتارنے میں کامیاب رہیں گے جو پبلک اکائونٹس کمیٹی میں ان پر اس بیجا الزام کی صورت میں سامنے آیا کہ آڈیٹر جنرل نے اپنی تنخواہ میں ازخود اضافہ کرلیا ہے۔ اس الزام تراشی کی وجہ سے ملک کے ایک دستوری عہدے کی ساکھ مجروح ہو رہی تھی۔ انہوں نے خورشید شاہ کے نام خط میں کہا کہ وہ انکے اور پبلک اکائونٹس کمیٹی کے ممنون ہیں جس نے انہیں مذکورہ فیصلہ کے نتیجہ میں راہ نجات فراہم کی ہے۔ یہ امر قابل ذکر ہے کہ پبلک اکائونٹس کمیٹی اور ذرائع ابلاغ میں بلند اختر رانا کی تنخواہ حالیہ دنوں میں موضوع بحث بنی رہی ہے۔