• news

مشرف پر الزامات کے ایک ایک حرف سے متفق ہیں: جاوید ہاشمی

اسلام آباد (ایجنسیاں+ نوائے و قت رپورٹ) تحریک انصاف کے رہنما و رکن قومی اسمبلی مخدوم جاوید ہاشمی نے کہا ہے کہ آئین توڑنے والے کو آئین شکن اور غدار بھی کہہ سکتے ہیں۔ سابق صدر مشرف پر لگائی گئی چارج شیٹ کے ایک ایک لفظ سے پی ٹی آئی متفق ہے ٗ حکومت کارگل کمیشن کی رپورٹ جلد منظر عام پر لا کر ذمہ داروں کو قانون کے کٹہرے میں لائے۔ میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت نے پانچ نکات پر مبنی چارج شیٹ عدالت میں جو پیش کی ہے وہ درست ہے اور حکومت خود ایک راستہ اختیار کر چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پرویز مشرف خود کو کہتے ہیں کہ میں کارگل 65 اور 71 کی جنگ کا محافظ ہوں مجھے ان کے اس حصے پر سخت اعتراض ہے۔ ایک محافظ جو اپنے گھر میں رہتے ہوئے خود گھر پر حملہ کر دے اور گھر کے برتن توڑے کیا وہ محافظ ہو سکتا ہے۔ وزیرمملکت برائے پانی وبجلی چودھری عابد شیر علی نے کہا ہے کہ اگر عدالت نے پرویز مشرف کو بیرون ملک بھجوانے کا حکم دیا تو حکومت اس پر عمل کرے گی، پرویز مشرف نے آئین شکنی کی جس کے تمام ثبوت موجود ہیں، پرویز مشرف پر چلنے والے غداری کے مقدمہ میں حکومت کوئی کردار ادا نہیں کر رہی۔ مشرف پر فرد جرم لگانے کے فیصلہ کا احترام کرتے ہیں، ملک میں عدلیہ مکمل طور پر آزاد ہے۔ انہوں نے واضح کہا کہ سابق صدر کے معاملہ میں حکومت مکمل طور پر غیر جانبدار ہے۔ سینٹ میں اے این پی کے پارلیمانی لیڈر سینیٹر افراسیاب خٹک اور پارٹی ترجمان سینیٹر زاہد خان نے کہا کہ عاصمہ جیلانی کیس میں عدالت نے مارشل لاء کے خلاف فیصلہ دیتے ہوئے یحییٰ خان کو غاصب قرار دیا تھا اس کے بعد ضیاء الحق اور پرویز مشرف آئے تو عدالتوں نے انہیں مدد فراہم کی اور اس کیس کا فیصلہ زائل ہوگیا۔ پہلی مرتبہ ایک زندہ ڈکٹیٹر پر عدالت میں فرد جرم عائد ہوئی ہے جس کا اے این پی خیر مقدم کرتی ہے اچھی روایت قائم ہوئی ہے۔ خورشید شاہ نے کہا ہے کہ پہلے آئین بنانے والوں کو سزائیں ہوا کرتی تھیں اب آئین توڑنے والوں کو ہو رہی ہیں۔ پرویز مشرف حکومت کے گلے کی ہڈی بنے ہوئے ہیں، پہلے بھی لوگ ملک سے باہر چلے گئے تھے، مشرف بھی چلے جائیں گے، طالبان سے مذاکرات پر اپوزیشن کو اعتماد میں نہیں لیا جا رہا، کبھی صحافی تو کبھی بیوروکریٹ مذاکرات کر رہے ہیں۔ قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ سابق صدر پرویز مشرف کے کیس میں ن لیگ کی پالیسی دوغلی ہے، وزارت داخلہ پر امتحان کی گھڑی ہے۔ سابق صدر کا کیس مشکوک لگتا ہے۔

ای پیپر-دی نیشن