مشرف اسامہ کی پاکستان موجودگی سے آگاہ تھے: برطانوی صحافی کا دعویٰ
واشنگٹن (اے پی اے+ این این آئی) برطانوی خاتون صحافی نے دعویٰ کیا ہے کہ سابق پاکستانی فوجی ڈکٹیٹر پرویز مشرف اسامہ بن لادن کے ٹھکانے سے بخوبی آگاہ تھے۔ امریکی اخبار نیویارک ٹائمز کے لئے پاکستان اور افغانستان سے رپورٹنگ کرنیوالی برطانوی خاتون صحافی کارلوٹا گیل نے اپنی کتاب ’’غلط دشمن‘‘ میں دعویٰ کیا ہے۔ مشرف کیخلاف عدالت میں جو مقدمات چل رہے ہیں اس کے علاوہ بھی مشرف دور کے کچھ راز ایسے ہیں جن کے حوالے سے ان پر مزید مقدمات چل سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا ایک دن وہ پاکستانی ریٹائرڈ جنرل طلعت مسعود کے ساتھ ان کے گھر بیٹھی ہوئی تھی تو وہ پرویز مشرف کا ایک انٹرویو دیکھ رہے تھے جس میں مشرف نے خود اعتراف کیا تھا وہ اسامہ بن لادن کے بارے میں بخوبی آگاہ ہیں وہ کہاں روپوش ہیں۔ انہوں نے کہا اس موقع پر طلعت مسعود نے انہیں بتایا تھا وہ القاعدہ اور کشمیری شدت پسندوں کے حوالے سے اس وقت دو حصوں میں منقسم ہیں انہوں نے کہا ریٹائرڈ جنرل طلعت نے سابق ڈکٹیٹر کو خبردار بھی کیا تھا وہ ایک آپریشن کو روک کر دوسرے کو جاری نہیں رکھ سکتے تاہم مشرف نے یہ اصرار کیا تھا ہمیں طالبان کے ساتھ تعاون روک دینا چاہئے جبکہ کشمیری عسکریت پسندوں کے ساتھ تعاون جاری رکھنا چاہے۔ این این آئی کے مطابق بھارتی اخبار ’’ٹائمز آف انڈیا‘‘ نے کہا ہے برطانوی صحافی کارلوٹا گیل نے اپنی کتاب میں یہ انکشاف پاکستان کے ریٹائرڈ جنرل طلعت مسعود کے حوالے سے کیا۔ برطانوی صحافی کی کتاب جس کے کچھ اقتباسات امریکی اخبار نیویارک ٹائمز میں بھی شائع ہوئے۔ نیویارک ٹائمز کی سٹوری میں مصنفہ نے اپنے ذرائع کا انکشاف نہیں کیا تھا تاہم بھارتی اخبارات نے خبر رساں ادارے کے حوالے اس ذریعے کا نام پاکستان کے ایک ریٹائرڈ جنرل طلعت مسعود کا بتایا ہے۔ 8 اپریل کو منظر عام پر آنے والی برطانوی صحافی کی کتاب میں وہ لکھتی ہیں مشرف کے خلاف عدالتی کیس کے آگے بڑھنے سے اس کے دور کے مزید اسرار کھلیں گے۔ مصنفہ لکھتی ہیں ایک دن وہ اسلام آباد میں گھر میں بیٹھے تھے، ریٹائرڈ جنرل طلعت مسعود ٹیلی ویژن پر مشرف کے ساتھ ایک انٹرویو دیکھ رہے تھے مسعود کو جنرل مشرف کی کچھ باتوں نے متوجہ کیا، مشرف اسامہ بن لادن کے متعلق گفتگو کر رہے تھے اور اسامہ کے معاملے میں وہ بہت زیادہ باتیں کرتے تھے۔ مسعود پر یہ بات کھلی کہ جنرل مشرف اسامہ بن لادن کے بارے میں جانتے تھے اسامہ کہاں چھپا ہو ا ہے۔ ان کا کہنا تھا انہوں نے محسوس کیا وہ جانتے تھے۔ مشرف نے مسعود کو بتایا تھا ہمیں طالبان کی حمایت ترک کردینی چاہیے اور کشمیر میں جہادیوں کی حمایت جاری رکھنی چاہیے۔ واضح رہے نیویارک ٹائمز نے 19مارچ کی اشاعت میں اسی کتاب کے حوالے سے ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا تھا اسامہ بن لادن کئی برس پاکستان میں رہے اور اس کے بارے میں اس وقت کے ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل احمد شجاع پاشا پوری طرح واقف تھے، اس کے علاوہ اسامہ کے معاملات دیکھنے کیلئے آئی ایس آئی میں خصوصی ڈیسک قائم تھی جس کی پاک فوج نے تردید کی۔