بھوک بیماریوں سے تھر کے مزید 5 بچے اور نوجوان جاں بحق، ہسپتال میں مریضوں کا رش
مٹھی+ حیدرآباد (نامہ نگار+ نوائے وقت رپورٹ+ ایجنسیاں) قحط سالی سے متاثرہ ضلع تھرپارکر کے 5بچے اور لڑکا جاں بحق ہو گیا۔ تفصیلات کے مطابق قحط سالی سے متاثرہ ضلع تھرپارکر سے غذائی قلت اور دیگر امراض میں مبتلا مزید دو بچوں 4ماہ کی بچی پارس اور 6 دن کی بچی کو تشویشناک حالت میں سول ہسپتال حیدرآباد میں داخل کرایا گیا جہاں انہیں فوری طبی امداد فراہم کی گئی لیکن وہ جانبر نہ ہوسکے اور جاں بحق ہوگئے، سول ہسپتال میں ہلاکتوں کی تعداد 13 تک پہنچ چکی، سول ہسپتال حیدرآباد کے ترجمان ڈاکٹر نصر اللہ کے مطابق مجموعی طور پر سول ہسپتال میں ضلع تھرپارکر سے 65 مریضوں کو منتقل کیا گیا۔ متاثرین بدستوراے ٹی ایم کے باہر لمبی قطاروں میں امدادکے منتظر ہیں۔ ادھر سول ہسپتال مٹھی میں اب بھی آنے والے مریضوں کا رش ہے جہاں 40سے زائد بچے زیر علاج ہیں۔ حکومت کی اعلان کردہ امدادی رقم کے حصول میں متاثرین کو سخت مشکلات کا سامناہے، گرم موسم کے آغاز کے ساتھ تھر میں درجہ حرارت مسلسل بڑھتا جا رہا ہے، ایسے میں بہت سے امدادی تنظیمیں واپس لوٹ چکی ہیں۔ جبکہ سرکاری سطح پر بھی امدادی کارروائیاں سست روی کا شکار ہیں۔ علاوہ ازیں سول ہسپتال مٹھی میں زیر علاج ایک سالہ بچی گوری دختر وینجھو کے علاوہ تحصیل چھاچھرو کے گائوں آسر پار میں دو بچے دم توڑ گئے ان میں 9 ماہ کا رفیق نوھڑی اور دو ماہ کا شہمیر سمیجو شامل ہیں ۔اسکے علاوہ اسلام کوٹ کا حیدرآباد منتقل ہونے والا 16سالہ لڑکا ایاز ولد قربان بجیر علاج کے دوران راجپوتانہ اسپتال حیدر آباد میں فوت ہوگیا۔