قیدیوں سے غیر انسانی سلوک پر عدالتیں خاموش نہیں رہ سکتیں : ہائیکورٹ
لاہور (وقائع نگار خصوصی) لاہور ہائیکورٹ نے قرار دیا ہے کہ قیدیوں سے غیرانسانی سلوک پر عدالتیں خاموش نہیں رہ سکتیں۔آئین قیدیوں کو انکے حقوق دینے کا پابند کرتا ہے، قیدیوں کو سہولیات فراہم کرنا حکومت کی ذمہ داریوں میں شامل ہے، لاہور ہائیکورٹ کے مسٹر جسٹس شاہ خاور نے قیدی کو ایک جیل سے دوسری میں منتقلی کے خلاف دائر درخواست کی سماعت کی۔ سزا یافتہ قیدی افتخار کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ جیل حکام نے بلاجواز اُسے کوٹ لکھپت جیل لاہور سے میانوالی سینٹرل جیل منتقل کر دیا اور اُسے ایک طرح سے ناکردہ گناہ کی سزا دی گئی۔ ڈی آئی جی جیل خانہ جات نے عدالت کو آگاہ کیا کہ افتخار نامی قیدی کا رویہ درست نہ ہونے کی بنا پر اُسے دوسری جیل منتقل کیا۔ جس پر عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ قیدیوں کو قانون کے مطابق سزا ملتی ہے جیل حکام کو قیدیوں سے نامناسب رویہ اختیار کرنے کا کوئی حق نہیں ہے۔ عدالت نے افتخار نامی قیدی کا طبی اور جیل سے متعلقہ ریکارڈ طلب کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت تین ہفتوں تک کے لئے ملتوی کر دی۔