گرمی بڑھتے ہی لوڈشیڈنگ کی شدت میں اضافہ، لوگوں کا احتجاج
لاہور (نامہ نگاران+ ایجنسیاں) صوبائی دارالحکومت سمیت کئی شہروں میں گرمی بڑھتے ہی لوڈشیڈنگ میں شدت آ گئی ہے جس پر لوگ سراپا احتجاج بن گئے۔ بجلی کی طلب بڑھنے کے باعث شارٹ فال 2200میگاواٹ رہا۔ شہروں میں 10سے 12اور دیہات میں 14سے 18گھنٹے کی لوڈشیڈنگ سے کاروبار ٹھپ ہوکر رہ گئے جبکہ لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا رہا جبکہ کئی علاقوں میں پانی کی بھی شدید قلت رہی۔ جس کے باعث لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ چنیوٹ سے نامہ نگار کے مطابق بجلی کی بدترین لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 16گھنٹے سے تجاویز کر گیا، شہری سماجی اور تجارتی تنظیموں کی طرف سے شدید احتجاج کیا گیا ہے۔ ڈسکہ سے نامہ نگار کے مطابق لوڈشیڈنگ کی انتہا کر دی گئی، شہر اور نواح میں 18سے 20گھنٹے کی بلاشیڈول بجلی کی بندش کا سلسلہ جاری ہے جس سے شہری چڑچڑے پن اور ذہنی امراض میں مبتلا ہو گئے۔ پیر محل سے نامہ نگار کے مطابق غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 16گھنٹوں سے تجاوز کر گیا جس کے باعث کاروباری سرگرمیاں ٹھپ ہوکر رہ گئیں۔ ٹوبہ ٹیک سنگھ سے نامہ نگار کے مطابق ہر ایک گھنٹے بعد دو، دو گھنٹے لگاتار بجلی کی بندش نے کاروبار کو بھی بری طرح متاثر کیا ہے۔ لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 16 گھنٹے سے تجاوز کر گیا ہے، ساہیوال، سرگودھا سے نامہ نگار کے مطابق دیہی علاقوں میں 15 سے 17 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ ریکارڈ کی گئی ہے۔ حویلی لکھا سے نامہ نگار کے مطابق حویلی لکھا میں لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 18 گھنٹے سے بڑھ گیا جس کے خلاف شہریوں نے شدید احتجاج کیا ہے۔