کراچی پولیس کا ڈیتھ سکواڈ مہاجروں کو چُن چُن کر قتل کر رہا ہے: الطاف
لندن (این این آئی) متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے ایم کیوایم کے کارکن ثناء اللہ اور ہمدرد منصور احمد کے ماورائے عدالت قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ایم کیوایم کے بے گناہ کارکنوں کی بلاجواز گرفتاری، حراست کے دوران ان پر وحشیانہ تشدد اور ماورائے عدالت قتل کے مسلسل واقعات ملک بھر کے انسانیت پسند عوام کیلئے لمحہ فکریہ ہیں۔ الطاف حسین نے کہاکہ کراچی میں آپریشن کی آڑ میں پولیس کے بعض متعصب افسروں نے ایک ڈیتھ سکواڈ بنایا ہے جو مہاجر کارکنوں کو چُن چُن کرگرفتارکرکے قتل، ان کی تشدد زدہ نعشیں پھینک رہا ہے۔ الطاف حسین نے کہاکہ حکومت کا فرض ہے وہ ایسے عناصر کا پتہ چلائے جو ایم کیو ایم کارکنوں کے قتل میں ملوث ہیں۔ محکمہ پولیس کے جومتعصب عناصر، ایم کیوایم کے معصوم وبے گناہ کارکنان کو بلاجواز گرفتارکرنے اور انہیں وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنا کر ماورائے عدالت قتل کررہے ہیں وہ انسانیت کے کھلے دشمن ہیں۔ انہوں نے وزیراعظم محمد نوازشریف ، وفاقی وزیرداخلہ چودھری نثارعلی خان، گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد اور وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ سے مطالبہ کیا کہ متحدہ کے کارکن ثناء اللہ اور ہمدرد منصور احمد کے ماورائے عدالت قتل کا فوری نوٹس لیا جائے، ماورائے عدالت قتل میں ملوث سفاک پولیس اہلکاروں کو گرفتارکرکے سخت سزا دی جائے اور کارکنان کے ماورائے عدالت قتل کا سلسلہ بند کرایا جائے۔ دریں اثناء نائن زیرو پر ارکان رابطہ کمیٹی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی کے رکن حیدر عباس رضوی نے ایم کیو ایم شاہ فیصل سیکٹر یونٹ109کے کارکن ثناء اللہ اور ان کے دوست منصور احمد کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے کراچی آپریشن کی آڑ میں جس طرح ایم کیو ایم کے مہاجر کارکنوں کو چن چن کرگرفتارکیا جا رہا ہے اور جس طرح ان کا ماورائے عدالت قتل کیا جا رہا ہے اس سے صاف ظاہر ہے کہ سندھ کے محکمہ پولیس میں موجود متعصب ، نسل پرست اور ایم کیو ایم دشمن عناصر نے کوئی ڈیتھ سکواڈ بنایا ہے۔ جو سادہ لباس میں ملبوس اہلکاروں پر مشتمل ہے جو مختلف علاقوں میں ایم کیوایم کے مہاجر کارکنوں کو گرفتارکرکے غائب کرتا ہے اور مسخ شدہ لاشیں پھینک رہاہے ۔ حیدر عباس رضوی نے کہاکہ ہم واضح کردینا چاہتے ہیں کہ اس طرح کے ظلم وبربریت سے امن قائم نہیں ہوگابلکہ لوگوں میں نفرت اور غم وغصہ کے جذبات پیداہوں گے اور اگر عوام کے صبرکا پیمانہ چھلک گیا تو پھر انہیں روکنا کسی کے بس میں نہیں ہوگا۔