’’حکومتی فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہیں، مشرف کو ٹرائل کا سامنا کرنا چاہئے‘‘ پیپلزپارٹی ، تحریک انصاف ‘ اے این پی جماعت اسلامی
اسلام آباد (آئی این پی) پیپلزپارٹی، تحریک انصاف ،اے این پی اور جماعت اسلامی نے سابق صدر پرویز مشرف کا نام ای سی ایل سے نکلوانے کی درخواست مسترد کرنے کے حکومتی فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ پرویز مشرف کو ٹرائل کا سامنا کرنا چاہئے۔ گذشتہ روز ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے قمر زمان کائرہ نے کہا کہ سپریم کورٹ نے صرف یہ حکم دیا تھا کہ جنرل مشرف کے خلاف کیس دائر کیا گیا اور اس کے لئے خصوصی عدالت بنائی گئی جس نے ان پر فرد جرم عائد کی اب انہیں ٹرائل کا سامنا کرنا چاہئے اور ان کے باہر جانے یا نہ جانے کی گارنٹی حکومت کے پاس ہے وہ جانے دے یا نہ جانے دے اس پر فوج کو قانون اور آئین کے اندر رہ کر کام کرنا چاہئے۔ پاکستان تحریک انصاف کے صدر مخدوم جاوید ہاشمی نے کہا کہ مشرف کے باہر جانے کی اگر حکومت گارنٹی دیتی ہے تو انہیں جانے دیا جائے کیونکہ یہ ضد کا مسئلہ نہیں ہے اور اگر ان کی والدہ کو لایا جا سکتا ہے تو لے آئیں، فوج کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ پرویز مشرف سیاسی لیڈر ہیں اور ایک سیاسی پارٹی کے سربراہ ہیں، ان کو ٹرائل کا سامنا کرنا چاہیے۔ جماعت اسلامی کے جنرل سیکرٹری لیاقت بلوچ نے کہا کہ مشرف کی درخواست مسترد کرنا حکومت کا صحیح فیصلہ ہے کیونکہ جب سے کیس شروع ہوا تو ان کے وکلاء افواہیں پھیلا رہے تھے کہ ان کو باہر لے جائیں، اب ان کا اکڑ پن دور ہو گیا۔ عوامی نیشنل پارٹی کے حاجی عدیل نے کہا کہ مشرف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی درخواست مسترد کرنا حکومت کا درست فیصلہ ہے کیونکہ جس شخص پر اتنا بڑا الزام ہو اسے باہر جانے دیا جائے تو یہ صحیح نہیں ہو گا۔ فوج کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ فوج نہیں فوجی ڈاکٹر مشرف کے ساتھ ہیں۔