• news

کیا مذاکراتی عمل پایہ تکمیل تک پہنچ پائے گا؟

مکرمی !حکومت اور طالبان کے درمیان ہونے والے بامعنی اور بامقصد مذاکرات کے آغاز سے عوام کے دلوں میں اس امید اور یقین کی قندیلیں روشن ہوئی ہیں کہ وطن عزیز کو قومی سلامتی کے حوالے سے جن کڑے چیلنجوں کا سامنا ہے اور ان سے نمٹنے کیلئے ان مذاکرات کے ثمر اور نتائج برآمد ہوں گے لیکن اب بھی بہت سے ایسے سوالات ہیں جو کہ شکوک و شبہات کے گرداب میں کھا رہے ہیں۔ کہ کیا یہ مذاکراتی عمل پایہ تکمیل تک پہنچ پائے گا؟ کیا طالبان کے مطالبات جن میں ماضی کی طرح شریعت کے نفاذ و فاٹا سے فوج کی واپسی اور طالبان رہنمائوں کی رہائی شامل ہو سکتی ہے کو تسلیم کر لیا جائے گا۔ اور کیا اس کے نتیجے میں امن و امان کی صورتحال میں بہتری آئے گی یا پھر یہ سلسلہ یونہی چلتا رہے گا۔ اس لئے مذاکراتی عمل کو کامیاب بنانے کے لئے جہاں دونوں فریقوں کو خلوص نیت‘ برداشت اور فہم و فراست کا مظاہرہ کرنا ہوگا وہاں اس بات کا بھی خیال رکھنا ہو گا کہ ان کے غیر لچکدار رویوں سے مذاکرات مخالف عناصر فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ (کامران نعیم صدیقی لاہور )

ڈاک ایڈیٹر

ڈاک ایڈیٹر

ای پیپر-دی نیشن