قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی نے صحافیوں کو ہلکے ہتھیار رکھنے کی اجازت دینے کی تجویز دیدی
اسلام آباد ( بی بی سی اردو+ آئی این پی) وزارت اطلاعات و نشریات نے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی کو بتایا کہ صحافیوں اور صحافتی کارکنوں کیلئے تمام صوبوں میں خصوصی ہاٹ لائنوں کے قیام پر اگلے ہفتے سے کام شروع ہو جائیگا۔ کمیٹی نے حکومت کو صحافیوں کیلئے ہلکے ہتھیار رکھنے کی اجازت دینے پر غور کرنے کا بھی کہا ہے۔ ہاٹ لائنوں پر صحافی اور میڈیا کے کارکن کسی بھی خطرے کی صورت میں فون کر کے اطلاع کر سکیں گے۔ قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات و نشریات کا میڈیا کے حوالے سے ہاٹ لائن قائم نہ کرنے پر وزارت داخلہ اور وزارت اطلاعات و نشریات پر ناراضگی کا اظہار، کمیٹی تجاویز کو نظر انداز کیا جاتا ہے، برداشت نہیں کر سکتے، اجلاس میں عدم شرکت پر آئی جی پنجاب کو نوٹس جاری کرنے کا فیصلہ، رضا رومی پر حملے کی تحقیقات 24گھنٹوں میں مکمل کی جائیں، وزارت اطلاعات و نشریات 8اپریل تک ہاٹ لائن قائم کر کے رپورٹ کمیٹی کو پیش کرے۔ قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات و نشریات کا اجلاس جمعرات کو چیئرپرسن کمیٹی ماروی میمن کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاﺅس میں ہوا۔ اجلاس میں ممبران کمیٹی کے علاوہ وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر پرویز رشید شریک ہوئے۔ کمیٹی نے میڈیا کے لئے سکیورٹی پلان کا جائزہ لیا۔ وزیر اطلاعات نے کمیٹی کو بتایا کہ میڈیا ہاﺅسز اور صحافیوں کو تحفظ فراہم کرنے کے لئے اے پی این ایس اور پریس کلب کی تجاویز پر عملدرآمد شروع کر دیا ہے۔ کام کرنے والے صحافیوں کو لائف انشورنس دی جا رہی ہے۔ سیکرٹری اطلاعات نے کہا کہ 8 اپریل تک وزارت اطلاعات و نشریات ہاٹ لائن پر کام شروع کر دے گی۔ وزیر اطلاعات نے کہا کہ رضا رومی کو نشانہ اس لئے بنایا گیا کہ وہ اپنی آزادانہ رائے رکھتے ہیں۔ میڈیا کے حوالے سے کمیٹی نے مرتب کردہ 21 نکات پر مشتمل تجاویز وزارت اطلاعات و نشریات کو بھیج دیں۔
قائمہ کمیٹی/ اطلاعات