اسلامی نظریہ کونسل کیخلاف قرارداد سندھ اسمبلی کو تحلیل کر دینا چاہیے : فضل الرحمن
ڈیرہ اسماعیل خان+ لاہور (نوائے وقت رپورٹ+ خصوصی نامہ نگار) مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ مشرف کے ملک میں رہنے سے آسمان نہیں گرتا اور نہ ہی جانے سے گرے گا۔ اسلامی نظریہ کونسل کیخلاف قرارداد پر سندھ اسمبلی کو تحلیل کر دینا چاہئے۔ سندھ اسمبلی میں منظور کی جانے والی قرارداد آئینی ادارے کے خلاف ہے۔ ملک میں پرویز مشرف کی پالیسیوں کا خاتمہ چاہتے ہیں۔ مجھے مشرف سے کوئی دلچسپی نہیں، مشرف کی پالیسیاں پیپلز پارٹی کے دور میں بھی جاری تھیں اور اب بھی جاری ہیں۔ مشرف کی پالیسیاں جاری رہیں تو ہم مغربی ایجنڈے کے تابع وزارتیں نہیں لیں گے۔ مرکزی میڈیا سیل کے مطابق پارٹی عہدیداروں اور وفود سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ بحرانوں سے نکلنے کا واحد راستہ اسلام کے عادلانہ نظام کے نفاذ میں ہے۔ اس حوالے سے اسلامی نظریہ کونسل کی سفارشات پر قانون سازی کی جائے تاکہ ملک میں اسلام کے نفاذ کے لئے عملی طور پر کام آگے بڑ ھ سکے۔ مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ سندھ اسمبلی کے ارکان شرعی معا ملا ت میں مداخلت کر نے کے بجائے جن نعروں کی بنیاد پر وہ ایوان میںآئے ہیں ان پر توجہ دیں۔ انہوں نے کہا کہ اسلام اس ملک کا مقدر ہے اس کا راستہ کوئی نہیں روک سکتا۔ انہوں نے کہا کہ مدارس اسلام کے مضبوط قلعے ہیں اس لئے مغربی اقدار اور سوچ رکھنے والے لو گوں کی جانب سے ان کے خلاف تنقید مناسب نہیں۔ اسلام تعلیم کے اہم مراکز ہیں جہاں سے امن، بھائی چارہ اور یگانگت کا درس ملتا ہے۔ مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ جے یو آئی کے نزدیک مذاکرات ہی میں مسائل کا واحد حل ہے اگرچہ جے یو آئی مذاکراتی عمل میں براہ راست حصہ نہیں لے رہی لیکن مذاکراتی عمل کو کامیاب دیکھنا چاہتی ہے تاکہ ملک ملکی معیشت بہتر ہو سکے۔ مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ مرکزی حکومت پر بھی سابقہ حکمرانو ں کے دور کی پالیسیوں کا غلبہ نظر آرہا ہے ہمیں ان پالیسیوں پر اطمینان نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت بیرونی پالیسیوں پر عمل درآمد کے بجائے عوام سے کئے ہوئے وعدوں پر توجہ کرے۔
مولانا فضل الرحمن