• news

نریندر مودی معتصب شخص ہیں‘ گجرات فسادات پر افسوس کا اظہار تک نہ کیا: عمر عبداللہ

پونچھ (کے پی آئی) مقبوضہ کشمیر کے کٹھ پتلی وزیر اعلی عمر عبداللہ نے کہاہے کہ بھارت کا وزیر اعظم ایک نمائندہ کرداراور سماج کے ہر طبقہ کیلئے یکساں ہوناچاہئے جبکہ نریندر مودی نہ صرف اس خصوصیت سے عاری بلکہ وہ ایک جانبدار فرقہ پرست شخصیت کا حامل شخص ہے۔سرنکوٹ اورپونچھ میں این سی کانگریس کے مشترکہ امیدوار مدن لعل شرما کے حق میں انتخابی ریلیوں سے خطاب کرتے ہوئے عمرعبداللہ نے کہاکہ نریندر مودی نے گجرات میں بے گناہ مسلمانوں کے قتل عام پر آج تک افسوس کا اظہار نہیں کیا اور ایسا شخص جس نے ایک مسلمان  سے ٹوپی پہننے سے انکار کردیا  اس ملک کا وزیر اعظم بننے کے قابل نہیں جہاں کے متنوع سماج اور تہذیب میں مختلف مذاہب و عقائد کے لوگ رہتے ہیں ۔انہوںنے کہاکہ نریندر مودی سماج کو مذہب اور خطوں کے نام پر تقسیم کرنے کے نظریات کا نشان ہے۔ دوسری جانب نیشنل کانفرنس کے سرپرست اعلیٰ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا ہے کہ عام انتخابات میں نریندر مودی کی کامیابی سے بھارت کا سیکولر تانا بانا بکھر کر رہ جائے گا۔ انہوں نے کہایہ پی ڈی پی تھی جس نے 2008ء میں زمین امر ناتھ شرائن بورڈ کو منتقل کی تھی اور پھر الزام اس وقت کے وزیراعلی غلام نبی آزاد پر لگایا تھا۔ دریں اثناء ریاستی کانگریس صدر پروفیسر سیف الدین نے کہا کہ مودی بھارت کو ہندوراشٹرا بنانا چاہتے ہیں۔ ہٹلر کا نازی دور جرمنی کی تاریخ میں سیاہ ترین باب تھا اورجب بھی لوگ اس دور کے بارے میں سوچتے ہیں تو وہ خوفزدہ ہوجاتے ہیں۔ نریندر مودی بھی ویسا ہی ہندوستان بنانا چاہتے ہیں۔

ای پیپر-دی نیشن