بھٹو کے پاس عوامی خوشحالی کا پروگرام تھا، تھر میں قحط کی ذمہ دار سندھ حکومت ہے: غنویٰ
نوڈیرو(آئی این پی) پیپلزپارٹی (شہید بھٹو) کی چیئرپرسن غنویٰ بھٹو نے کہا ہے کہ سندھ اور وفاقی حکومت عوامی حمایت کھو چکی ہیںاور یہ مکمل ناکام ہیں، موجودہ حکومت جمہوری نہیں، جمہوری حکومت وہ ہے جس کے پاس عوام کی طاقت ہو، تھر میں قحط کی ذمہ دار سندھ حکومت ہے، ذوالفقار علی بھٹو کے پاس غریب عوام کی خوشحالی اور ترقی کا پروگرام تھا‘ بھٹو کی شہادت کا صدمہ آج تک یاد ہے‘ ظالم اور آمر حکومت کیخلاف جدوجہد اور قربانیاں پیش کرنے والے کارکنوں کو سلام پیش کرتے ہیں‘ جمہوری حکومت وہ ہے جسے عوام کی حمایت حاصل ہو‘ ذوالفقار علی بھٹو کا مشن ضرور پورا کریں گے۔ ذوالفقار علی بھٹو کی 35 ویں برسی کے موقع پر جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ قائد عوام شہید ذوالفقار علی بھٹو کی شہادت کا غم آج بھی تازہ ہے۔ اس جلسے میں موجود ورکر وہ نہیں جنہوں نے آمر ضیا کو اجرکیں پہنائی تھیں۔ میری بیٹی فاطمہ بھٹو جوکہ کتابیں لکھتی ہے اس نے مجھ سے کہا کہ ملک کے ہیروز کے بارے میں مجھے کچھ بتائیں میں نے اسے کہا کہ شہید ذوالفقار علی بھٹو‘ شہید بینظیر بھٹو‘ شہید میر مرتضیٰ بھٹو اور شہید شاہنواز بھٹو ہمارے ہیرو ہیں۔ ہم جئے سندھ قومی محاذ کے راہنمائوں کے قتل کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔ نہ صرف سندھ بلکہ وفاقی حکومت بھی ناکام ہوچکی ہے۔ مسلم لیگ ن اور پی پی کی حکومت عوامی حمایت کھو چکی ہیں۔ پی پی (شہید بھٹو) پاکستان میں قائد عوام شہید ذوالفقار علی بھٹو کا مشن ضرور پورا کرے گی جس کیلئے ہم جدوجہد کررہے ہیں۔ذوالفقار علی بھٹو کی 35ویں برسی پر متفقہ طور پر منظور کی جانے والی قراردادوں میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ قائد عوام ذوالفقار علی بھٹو کے قتل کے ذریعے ملک کو آئینی، قانونی، معاشی او رمعاشرتی بحرانوں میں دھکیلنے والی عناصر کو قرار واقعی سزا دے کر بھٹو کو قومی ہیرو کا درجہ دیتے ہوئے ریاستی طورپر انہیں تمام اعزازات و مراتب سے نوازا جائے۔ میر مرتضیٰ بھٹو، کامریڈ شاہنواز بھٹو سمیت عوام کی سیاسی، سماجی اور معاشی آزادی اور حقیقی جمہوریت کے قیام کے لئے ہونے والی جدوجہد میں اپنی جانیں نچھاور کرنے والے سینکڑوں دھرتی کے سپوتوں کو عوامی ہیروز قرار دیتے ہوئے ملک میں موجودہ طبقاتی و سامراجی نظام کے مکمل خاتمے تک ہماری جدوجہد جاری رہے گی۔ امریکی سامراج کی غلامی ترک کرتے ہوئے ملک کے اندرونی و بیرونی معاملات میں عالمی سامراج خصوصا عالمی بینک اور آئی ایم ایف کی مداخلت ختم کی جائے اور حقیقت پسندی پر مبنی آزاد خود مختار معاشی و خارجہ پالیسی تشکیل دیتے ہوئے پڑوسی ممالک سے برادرانہ تعلقات قائم کئے جائیں۔ ڈالروں کے عوض شام بحرین اور ایران سمیت دیگر ممالک کے ا ندرونی معاملات میں مداخلت سے گریز کیا جائے۔ طالبان کے بجائے ان کے حمایتی ممالک سے بات چیت کی جائے، لاپتہ افراد کو جلد بازیاب کرایا جائے۔ میر مرتضیٰ بھٹو اور ان کے ساتھیوں کے قاتلوں کو جلد سے جلد سزا دی جائے۔ جلد بلدیاتی انتخابات کرائے جائیں اور حقیقی معنوں میں سیاسی، انتظامی، ترقیاتی و عدالتی اختیارات نچلی سطح تک منتقل کئے جائیں۔