سی آئی اے کے حراستی، تفتیشی پروگرام کی انکوائری رپورٹ عام کرنے کا فیصلہ
وا شنگٹن (آن لائن)امریکی سینیٹ کی انٹیلی جنس کمیٹی نے سی آئی اے کے متنازعہ تفتیشی پروگرام کے بارے میں اپنی رپورٹ عام کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ یہ پیش رفت کمیٹی کی ایک ووٹنگ کے نتیجے میں سامنے آئی۔ سینیٹ کی کمیٹی نے تین کے مقابلے میں گیارہ ووٹوں سے فیصلہ کیا کہ سی آئی اے کے حراستی اور تفتیشی پروگرام پر 5 سال جاری رہنے والی انکوائری رپورٹ عام کر دی جائے۔اس دوران ایک سو سے زائد زیرحراست افراد سے معلومات لی گئیں۔رپورٹ کے مطابق اس کے نتیجے میں بْش انتظامیہ دَور کے اس متنازعہ پروگرام کی مزید تفصیلات سامنے آئیں گی۔ انٹیلی جنس کمیٹی کی ووٹنگ کے نتیجے میں اس کی انکوائری رپورٹ کی 480 صفحات پر مبنی ایگزیکٹو سمری عام کرنے پر اتفاق ہوا ہے۔ کمیٹی کی سربراہ سینیٹر ڈایان فائن سٹائن کا کہنا تھا کہ جائزے کے نتائج چونکا دینے والے ہیں۔ ’’یہ رپورٹ ایسے ظالمانہ رویوں سے پردہ اٹھاتی ہے جو بطور قوم ہماری اقدار سے بالکل منافی ہیں۔ یہ ہماری تاریخ پر ایک دھبہ ہے جس کی پھر کبھی اجازت نہیں دی جانی چاہیے۔ سی آئی اے کا حراستی اور تفتیشی پروگرام اس ادارے کی ان کوششوں کا ایک حصہ تھا جن کا مقصد گیارہ ستمبر 2001ء کے حملوں کے ذمہ داروں تک پہنچنا تھا۔ واضح رہے سینٹ انٹیلی جنس کمیٹی کی انکوائری پانچ سال تک جاری رہی۔