انفلوئینزا سے لاہور میں 2 ہلاکتیں ، سوائن فلو پر پنجاب میں ہائی الرٹ
لاہور (نیوز رپورٹر + نوائے وقت رپورٹ) محکمہ صحت پنجاب کی عدم توجہ اور بروقت اقدامات نہ کرنے کے باعث صوبے بھر میں انفلوئینزا اے ایچ ون این ون (H1N1) پھیل گیا جس سے متاثرہ 2 مریض زندگی کی بازی ہار چکے ہیں۔ جبکہ وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے انفلوئینزا سے 2 مریضوں کی ہلاکت کا نوٹس لے لیا ہے اور رپورٹ طلب کرلی ہے۔ صوبائی دارالحکومت میں گزشتہ روز اس بیماری کی وجہ سے ایک خاتون مریضہ نسرین ہلاک ہوگئی جبکہ یکم اپریل کو اتفاق ہسپتال میں مریض شوکت کی بھی انفلوئینزا سے ہلاکت کی تصدیق ہوگئی ہے۔ سیکرٹری صحت پنجاب اعجاز منیر نے نوائے وقت کو بتایا کہ تمام سرکاری ہسپتالوں میں سربراہان کو سختی سے ہدایات جاری کی ہیں کہ وہ انفلوئینزا کے مریضوں کیلئے وارڈز قائم کریں۔ڈی جی ہیلتھ پنجاب ڈاکٹر زاہد پرویز نے نوائے وقت کو بتایا کہ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے اس بات کو کلیئر کردیا ہے کہ جن مریضوں میں یہ جراثیم ہوتے ہیں، وہ سوائن فلو کے مریض نہیں بلکہ انفلوئینزا کے مریض ہیں۔ اس لئے شہریوں کو ایسی بیماری سے گھبرانے کی ضرورت نہیں۔ نزلہ، زکام کی بیماری ہے بروقت علاج سے اس پر قابو پایا جاسکتا ہے۔تاہم علاج میں تاخیر سے مریض کی موت بھی واقع ہوسکتی ہے۔ اب تک پنجاب میں انفلوئینزا کے 50 کیس رپورٹ ہوئے جس میں سے 23 مریضوں میں پازیٹو پائے گئے اور 6 مریضوں کی اس سے ہلاکت واقع ہوئی۔ 3 مریض ملتان اور 3 مریض لاہور کے ہسپتالوں میں جاں بحق ہوئے۔ یہ وبائی مرض نہیں ہے۔ لاہور سمیت پنجاب کے تمام ہسپتالوں میں انفلوئینزا کے مریضوں کے علاج معالجے کی مکمل سہولتیں دستیاب ہیں۔ دریں اثناء وزیراعلیٰ پنجاب نے لاہور انفلوئینزا کے باعث 2 مریضوں کی ہلاکت کا فوری نوٹس لیتے ہوئے مشیر وزیراعلیٰ صحت اور سیکرٹری صحت سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔ علاوہ ازیں سوائن فلو پر پنجاب میں ہائی الرٹ کردیا گیا۔ نجی ٹی وی کے مطابق محکمہ صحت پنجاب نے ہائی الرٹ کردیا۔ پنجاب میں انفلوئینزا ایچ ون اور این ون پھیلنے کا خدشہ ہے۔ ترجمان محکمہ صحت پنجاب کے مطابق ہسپتالوں کو آئی سولیشن وارڈز فعال کرنے کی ہدایت کردی گئی ہے۔