پاکستان ایران انسداد دہشت گردی میں تعاون کریں گے، ایرانی پارلیمنٹ نے سکیورٹی معاہدے کی توثیق کر دی
تہران (نیوز ایجنسیاں+ نوائے وقت رپورٹ) ایران کی پارلیمنٹ نے ایران کے پاکستان کے ساتھ سکیورٹی معاہدے کی توثیق کر دی جس کے تحت دونوں ملک انسداد دہشت کی کارروائیوں میں تعاون کر سکیں گے۔ دہشت گردی کیخلاف باہمی تعاون کے بارے میں اس معاہدے کو ایران کی پارلیمنٹ نے مشترکہ طور پر منظور کیا۔ اس معاہدے کے بعد دونوں ملک خطے میں سرگرم دہشت گرد گروہوں کے بارے میں معلومات کا تبادلہ بھی کر سکیں گے۔ معاہدے میں درج ہے کہ دہشت گردوں اور جرائم پیشہ عناصر کی شناخت، اسکا تعاقب اور انکے خلاف کارروائیوں میں بھی دونوں ملک تعاون کریں گے۔ ایرانی ذرائع ابلاغ کے مطابق دونوں ملکوں میں تعاون بین الاقوامی پولیس کے قوانین اور دونوں ملکوں کے متعلقہ قوانین کے تحت ہوگا۔ ایرانی پارلیمان کے رکن سید حسین نقوی حسینی نے ایک مقامی خبررساں ادارے کو بتایا کہ یہ معاہدے گزشتہ سال حکومت نے پارلیمنٹ میں پیش کیا تھا اور اس پر پارلیمان کی خارجہ امور کی کمیٹی اور قومی سلامتی کی مجلس میں بحث اور غور و خوض کے بعد پارلیمان میں توثیق کے لیے لایا گیا۔دریں اثناءایرانی حکام نے کہا ہے کہ اس کے چار سرحدی محافظ جنہیں سیستان کے علاقے سے اغوا کر لیا گیا تھا، رہائی پانے کے پاس اپنے گھروں کو پہنچ گئے ہیں۔ ان محافظوں کو چار ماہ قبل جیش العدل نامی شدت پسند گروہ نے اغوا کر لیا تھا۔ اطلاعات کے مطابق ایک مقامی سنی رہنما نے ان محافظوں کی بازیابی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ ایرانی حکام کا کہنا ہے کہ وہ پانچویں مغوی محافظ کی لاش بازیاب کرانے کی کوشش میں ہیں۔ ایرانی حکومت نے کچھ عرصہ قبل اسلام آباد کو خبردار کیا تھا کہ اگر مغوی محافظوں کی رہائی کیلئے حکومتِ پاکستان نے کچھ نہ کیا تو پھر ایران سکیورٹی فورسز پاکستان کی سرحد کے اندر کارروائی کریں گی۔ بی بی سی کے مطابق ایران کے صدر حسن روحانی نے سرحدی محافظین کی رہائی کا خیرمقدم کیا ہے۔ حسن روحانی سے منسوب کی جانے والی ایک ٹوئٹ میں کہا گیا کہ ہمارے چار ہیرو بالآخر گھر پہنچ گئے ہیں لیکن ہم اس وقت تک آرام سے نہیں بیٹھیں گے جب تک باقی مغوی بھی ایران کی سرزمین پر واپس نہیں پہنچ جاتے۔ حسن روحانی نے تہران پہنچنے والے اہلکاروں کو دہشت گردوں کے چنگل سے بچ نکلنے پر مبارکباد پیش کی۔ ادھر ایرانی وزیرداخلہ عبدالرضا رحمانی نے اتوار کوسماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئیٹر پر ایک ٹویٹ میں ایرانی سرحدی محافظوں کی رہائی اورتہران پہنچنے کی تصدیق کی۔