قیدیوں کی رہائی کا میکنزم بنانے کیلئے خصوصی کمیٹی بنانے کا فیصلہ
اسلام آباد (ایجنسیاں) طالبان اور حکومت کے درمیان مذاکرات کے لئے سازگار ماحول اور اعتماد کی بحالی کے لئے قیدیوں کی رہائی کے فیصلے کے بعد اس حوالے سے خصوصی کمیٹی قائم کرنے اور میکنزم بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ کمیٹی دونوں طرف سے قیدیوں کی تبادلے کے لئے سفارشات پیش کرے گی۔ باخبر ذرائع کے مطابق اس حوالے سے وزارت داخلہ کو آگاہ کر دیا گیا۔ ذرائع کے مطابق خصوصی کمیٹی کی تشکیل کا مقصد دونوں طرف سے قیدیوں کے تبادلے کے عمل کو تیز کرنے، اعتماد کی فضا کو قائم رکھنے، دونوں طرف سے قیدیوں کے تبادلے کے لئے ملنے والی فہرست میں شامل قیدیوں بارے اپنی سفارشات پیش کرنا یہ قیدی کس قسم کے جرائم میں ملوث رہے ہیں سمیت دیگر امور اس کمیٹی کے ذمے ہونگے۔ حکومت کی جانب سے طالبان کی سفارش پر مزید 13غیر عسکری قیدیوں کی رہائی کا بھی فیصلہ کیا گیا اور وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان نے سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کے بیٹے علی حیدر گیلانی، سابق گورنر پنجاب سلیمان تاثیر کے بیٹے شہباز تاثیر، پروفیسر اجمل، سرکاری افسر اور غیر ملکی قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ کیا ہے جس کے بعد حکومتی و طالبان کمیٹیوں نے یہ عمل تیز کرنے کے لئے حصوصی کمیٹی کے قیام کا فیصلہ کیا۔ خصوصی کمیٹی حکومت طالبان کی فہرست میں شامل قیدیوں میں سے غیر عسکری قیدیوں کی نشاندہی کرے گی اور حکومت فہرست کے قیدیوں کی رہائی کے عمل کے لئے حکومتی کمیٹی کو معاونت فراہم کرے گی۔ ذرائع کے مطابق مذاکرات کی کامیابی اور امن و امان کے قیام کے حوالے سے عملی اقدامات اٹھانے میں چودھری نثار علی خان نے سب کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ وزیر داخلہ کی حکمت عملی سے نہ صرف مذاکرات تیزی سے کامیابی کی طرف بڑھے ہیںبلکہ خیبر پی کے سمیت ملک بھر میں کافی عرصہ بعد امن کا قیام ممکن ہو سکا ہے۔