دہشت گرد پاکستان میں پناہ لیتے ہیں اسے مغوی محافظ کے قتل کا جواب دینا ہو گا: ایران
تہران (آئی این پی) ایران کے وزیر داخلہ عبدالرضا رحمانی فاضلی نے الزام عائد کیا ہے کہ دہشت گرد پاکستان میں پناہ لیتے ہیں، اپنی سرحد پر سکیورٹی کے اقدامات نہ کرنے پر پاکستان سرکاری سطح پر جوابدہ ہے، پاکستان جیش العدل کی جانب سے ایک مغوی ایرانی محافظ کے قتل کا بھی جواب دے۔ پیر کو ایرانی خبر رساں ایجنسی کے مطابق میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فاضلی نے کہا پاکستان اور ایران کے درمیان سکیورٹی معاہدے کی بنیاد پر دونوں ممالک کے حکام نے اپنی مشترکہ سرحدوں پر سکیورٹی کے حوالے سے تعاون بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے تاہم ہم ابھی تک سرحدوں پر سکیورٹی برقرار نہ رکھنے کا ذمہ دار پاکستان کو ہی سمجھتے ہیں۔ ایرانی وزیر داخلہ نے کہا کہ ہم سرکاری سطح پر ایک مغوی سرحدی محافظ کے قتل کی تصدیق نہیں کرتے تاہم پاکستان اپنی سرحدوں پر سکیورٹی کے انتظامات کا ذمہ دار ہے اور اگر پاکستانی علاقوں میں دہشت گردوں کو پناہ دی جاتی ہے تو ملک کو سرکاری سطح پر اس کا جوابدہ ہونا چاہئے۔ ادھر ایرانی پارلیمنٹ کے رکن حسین علی شہریاری نے الزام عائد کیا ہے کہ ایرانی سرحدی محافظوں کے اغواء کاروںکو پاکستان کے خفیہ ادارے کی سرپرستی حاصل تھی، حکومت پاکستان ہرسال سعودی عرب سے چار سے پانچ ارب ڈالر امداد لیتی ہے اور سرحدوں پر امن قائم رکھنے کیلئے تعاون نہیں کررہی۔