خیبر پی کے: ’’صحت کا انصاف‘‘ مہم پشاور کیساتھ صوابی، مردان، چارسدہ میں بھی شروع
اسلام آباد (بی بی سی اردو) پاکستان کے صوبہ خیبر پی کے میں پشاور کے بعد صحت کا انصاف مہم صوبے کے تین مزید اضلاع صوابی، مردان اور چارسدہ میں شروع کر دی گئی ہے۔ اتوار کو چار اضلاع میں لاکھوں بچوں کو پولیو اور دیگر امراض سے بچاؤ کے قطرے دیے گئے۔ اس مہم کے لیے ان علاقوں میں سخت حفاظتی انتظامات کیے گئے تھے۔ حکام کے مطابق پشاور میں ساڑھے سات لاکھ بچوں، مردان میں تین لاکھ، چارسدہ اور صوابی میں ڈھائی ڈھائی لاکھ بچوں کو انسداد پولیو کے قطرے دیے گئے ہیں۔ اس مہم کے افتتاح کے لیے صوابی میں سپیکر صوبائی اسمبلی اسد قیصر اور مردان میں سینیئر صوبائی وزیر شہرام خان مردان میں موجود تھے۔ ہر ضلعے کی سطح پر تحریک انصاف کے رضاکار اس مہم میں محکمہ صحت کے کارکنوں کے ہمراہ گھر گھر جا کر بچوں کو قطرے دینے میں معاونت کرتے رہے۔ صوابی میں ایک ہزار سے زیادہ ٹیمیں تشکیل دی گئی تھیں جبکہ ان کی حفاظت کے لیے بارہ سو پولیس اہلکار تعینات کیے گئے تھے۔ اسی طرح مردان چارسدہ اور پشاور میں بھی تمام ٹیموں کے حفاظت کے لیے ان علاقوں کے داخلی اور خارجی راستوں پر پولیس اہلکار تعینات رہے۔ ملک میں اس سال اب تک پولیو کے 39 مریض سامنے ائے ہیں جن میں سب سے زیادہ پاکستان کے قبائلی علاقے شمالی وزیرستان سے ہیں۔ خیبر پی کے میں پشاور کے بعد سب سے زیادہ مریض ضلع بنوں سے ہیں جو کہ شمالی وزیرستان کی سرحد کے قریب واقع ہے۔ اس وقت پشاور کے بعد پولیو کا وائرس جنوبی علاقوں میں زیادہ پایا جاتا ہے لیکن صحت کا انصاف مہم شمال میں ان علاقوں میں شروع کی گئی ہے جہاں پولیو کے کم مریض ہی سامنے آئے ہیں۔ تحریک انصاف کے ناراض اراکین اسمبلی بھی یہی شکایت کرتے آئے ہیں کہ ماضی کی حکومت نے ان روایات کا جاری رکھا ہوا ہے کہ جہاں سے بااثر وزیر یا وزیر اعلی کا تعلق ہوتا ہے فلاحی اور ترقیاتی کام بھی انھیں علاقوں میں شروع کیے جاتے ہیں۔