• news

پنجاب حکومت اور نادرا میں اسلحہ لائسنس کمپیوٹرائزڈ کرنے کا معاہدہ‘ پرامن معاشرے کی جانب یہ اہم سنگ میل ہے: شہباز شریف

لاہور (خصوصی رپورٹر) پنجاب حکومت اور نادرا کے درمیان صوبے میںاسلحہ لائسنسوں کو کمپیوٹرائزڈ کرنے کیلئے گزشتہ روز مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کئے گئے۔ماڈل ٹاؤن میں ہونیوالی تقریب کے مہمان خصوصی وزیراعلیٰ محمد شہباز شریف اور وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان تھے۔ پنجاب حکومت کی جانب سے سیکرٹری داخلہ میجر (ر) اعظم سلیمان جبکہ نادرا کی جانب سے قائم مقام چیئرمین شاہد حامد نے مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے۔معاہدے کے تحت صوبے میں اسلحہ لائسنسوں کے اجراء کے موجودہ نظام کو تبدیل کر کے ایک مربوط اور جامع کمپیوٹرائزڈ آرمز لائسنس انفارمیشن مینجمنٹ سسٹم تشکیل دیا جائیگا۔ مرحلہ وار پروگرام کے تحت تمام پرانے اسلحہ لائسنسوں کی جگہ نئے کمپیوٹر چِپ والے کارڈز جاری ہوں گے۔ کمپیوٹرائزڈ اسلحہ لائسنس جاری کرنے کا پراجیکٹ 140 دن میں مکمل کیا جائیگا۔ شہباز شریف نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب حکومت اور نادرا کے درمیان کمپیوٹرائز آرمز لائسنس انفارمیشن مینجمنٹ سسٹم تشکیل دینے کیلئے معاہدہ خوش آئند ہے۔ پنجاب میں اسلحہ لائسنسوں کی کمپیوٹرائزیشن کا منصوبہ ایک پرامن معاشرے کی تشکیل کی جانب اہم سنگ میل ہے۔ میں پنجاب حکومت کی جانب سے وزیراعظم محمد نوازشریف، وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان اورنادرا کے حکام کا اسلحہ لائسنسوں کے اجراء کے پورے نظام کو کمپیوٹرائزڈ کرنے کے حوالے سے بھرپور تعاون پر دلی کی گہرائیوں سے شکریہ ادا کرتا ہوں۔ پنجاب حکومت اور نادرا اسلحہ کے لائسنسوں کے اجراء کے موجودہ نظام کو تبدیل کرکے ایک مربوط اور جامع کمپیوٹرائزڈ آرمز لائسنس انفارمیشن مینجمنٹ سسٹم تشکیل دیں گے۔ پنجاب میں بوسیدہ اور فرسودہ کتابچوں کی شکل میں موجودہ لائسنسوں کو کمپیوٹر کے چپ کارڈ میں تبدیل کیا جائیگا۔ حکومت پنجاب نادرا کے ساتھ مل کر آج ایسے نظام کی داغ بیل ڈال رہی ہے جس کا مقصد اسلحہ کے لائسنسوں کے اجراء کے موجودہ نظام کو تبدیل کرکے اسے ایک مربوط اور جامع کمپیوٹرائزڈ آرمز لائسنس انفارمیشن مینجمنٹ سسٹم کی شکل دینا ہے جس سے اسلحہ کے لائسنسوں کے اجراء کے موجودہ سسٹم میں خامیاں دور ہوں گی - اگر ہم نے اہل پاکستان کوایک پرامن اور تشدد سے پاک ماحول فراہم کرنا ہے تو ہمیں اسلحہ سے پاک معاشرے کی منزل کیلئے تگ و دو کرنا ہوگی۔ کمپیوٹرائزڈ ہونے کے بعد پنجاب میں ہر لائسنس کا یہ چپ کارڈ اسلحہ بنانے والوں، اسلحہ بیچنے والوں اور اسلحہ کی مرمت کرنے والوں کے ساتھ ایک ڈیٹا بیس کے ذریعے مربوط ہوگا اور امن عامہ سے متعلق اس اہم پراجیکٹ کیلئے نادرا جیسا رفیق کار میسر آرہا ہے۔ اس معاہدے کے مطابق پنجاب کے تمام 36 اضلاع میں ایک مرحلہ وار پروگرام کے تحت کمپیوٹرائزڈ لائسنسوں کے اجراء کا نظام قائم کیا جائیگا اور یہ نظام پنجاب بھر کے تمام اسلحہ بنانیوالوں، اسلحہ ڈیلروں اور اسلحے کی مرمت کرنیوالوں کے ڈیٹا بیس سے منسلک ہوگا۔ اس نظام کا ایک مرکز محکمہ داخلہ کی عمارت میں بھی قائم کیا جائیگا جس کے رابطے صوبے کی سپیشل برانچ اور ڈی پی اوز کے ساتھ ہوں گے۔ پراجیکٹ کا آغاز ابتدائی طور پر صوبے کے پانچ اضلاع سے کیا جارہا ہے۔ آج کا دور انفارمیشن ٹیکنالوجی کا دور ہے۔ پنجاب حکومت زندگی کے ہر شعبے میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کے استعمال میں ہمیشہ آگے رہی ہے۔ لینڈ ریکارڈ کمپیوٹرائزیشن، ڈینگی کیخلاف مہم میں سمارٹ کیمروں اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کا استعمال، مذہبی و قومی تہواروں مثلا عاشورہ وغیرہ کے موقع پر آئی ٹی پر مبنی مربوط حفاظتی نظام اسی سلسلے کی کڑی ہیں۔ ماضی میں بے تحاشہ اسلحہ لائسنس جاری کیے گئے اور ایسے ہتھیاروں کے بھی لائسنس بھی جاری کیے گئے جو کہ ممنوعہ بورکے تھے۔ انہوں نے کہاکہ امن وامان کی صورتحال کو بہتر بنانے کے حوالے سے کمپیوٹرائزڈ اسلحہ لائسنسوں کا اجراء کا فیصلہ انتہائی اہم اورانقلابی اقدام ہے جس سے ناجائز اسلحہ کے سدباب میں مدد ملے گی۔ نادرا اور پنجاب حکومت میں ایک ٹیم طور پر کام کریں گے۔ وزیراعلیٰ نے کمپیوٹرائزڈ اسلحہ لائسنسوں کے اجراء کے منصوبہ کے لیے نادرا کو لینڈ ریکارڈ انفارمیشن مینجمنٹ سسٹم کے تحت پنجاب حکومت کے پاس موجود ڈیٹا بیس استعمال کرنے کی پیش کش کرتے ہوئے کہا کہ نادرا کمپیوٹرائز اسلحہ لائسنسوں کے اجراء کے حوالے سے لینڈ ریکارڈ انفارمیشن مینجمنٹ سسٹم سے استفادہ کرسکتا ہے،جس سے منصوبے کی لاگت میں خاطر خواہ کمی آئے گی اور منصوبہ جلد مکمل ہوگا۔انہوں نے کہا کہ لینڈ ریکارڈ انفارمیشن مینجمنٹ سسٹم کا منصوبہ رواں سال کے آخر تک مکمل ہوجا ئے گا جس پر گیارہ ارب روپے خرچ کیے جارہے ہیںاور اس منصوبے میں بھی بائیو میٹرک سسٹم کے ذریعے شہریوں کی شناخت کا نظام وضع کیا گیا ہے۔ کمپیوٹرائزڈ اسلحہ لائسنسوں کے اجراء کے حوالے سے بھرپور آگاہی مہم چلائی جائے گی۔ وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثارعلی خان نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ نادرااور پنجاب حکومت کے درمیان کمپیوٹرائزڈ اسلحہ لائسنسوں کے اجراء کے حوالے سے مفاہمت کی یادداشت پر دستخط ایک اہم پیش رفت ہے اور وزیراعلیٰ محمد شہباز شریف ٹائم لائن کے اندر منصوبے پایہ تکمیل تک پہنچانے کے حوالے سے شاندار ریکارڈ رکھتے ہیں۔ علاوہ ازیں شہباز شریف نے صوبے کے پانچ بڑے شہروں لاہور، فیصل آباد، ملتان، گوجرانوالہ اور راولپنڈی کیلئے واٹر سپلائی، ڈرینج اور سیوریج نظام بہتر بنانے کے مرحلہ وار پروگرام کی منظوری دے دی ہے۔ شہباز شریف کی زیرصدارت یہاں ایک اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں ایم این اے حمزہ شہباز، تنویر اسلم ملک، چودھری شہباز، غزالی سلیم بٹ، وحید گل، خواجہ احمد حسان اوردیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی۔ شہباز شریف نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ لاہور سمیت پنجاب کے پانچ بڑے شہروں میں واٹر سپلائی، ڈرینج اور سیوریج نظام کے حوالے سے مستقبل کی ضروریات مدنظر رکھ کر منصوبہ بندی کی جائے۔ واٹر سپلائی، ڈرینج اور سیوریج نظام کو بہتر بنانے کے پروگرام پر مرحلہ وار عملدرآمد کیا جائے گا۔ پنجاب حکومت کی پالیسی کے مطابق اس پروگرام کو بھی تیز رفتاری اور شفاف طریقے سے آگے بڑھایا جائے گا۔ اس ضمن میں مختصر، وسط مدت اور طویل مدتی منصوبہ بندی کی جائے۔ وزیراعلیٰ نے منصوبے پر موثر عملدرآمد کیلئے علیحدہ کمپنی بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ عوام کو بہترین خدمات کی فراہمی حکومت کی اولین ذمہ داری ہے۔ اس حوالے سے کوئی رکاوٹ برداشت نہیں کی جائے گی۔ اجلاس میں جوہرٹائون، تاج پورہ اور شادباغ میں واٹر سپلائی، ڈرینج اور سیوریج سسٹم کو بہتر بنانے کے پائلٹ پراجیکٹ کی بھی منظوری دی گئی۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ آبادی کی ضروریات مدنظر رکھتے ہوئے ڈرینج نظام کی ری ماڈلنگ کی جائے گی۔ علاوہ ازیں شہباز شریف سے چیئرمین آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن(اپٹما) ایس ایم تنویر کی قیادت میں ٹیکسٹائل انڈسٹری سے وابستہ صنعتکاروں کے وفد نے گزشتہ روز ملاقات کی۔ شہبازشریف نے اپٹما کے وفد سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ٹیکسٹائل سیکٹرکو ترقی دے کر روزگار کے لاکھوں نئے مواقع پیدا کیے جاسکتے ہیں۔پاکستان کو جی ایس پی پلس درجہ ملنے سے ٹیکسٹائل صنعت کی برآمدات میں خاطر خواہ اضافہ ہوگا،یہی وجہ ہے کہ پنجاب حکومت نے موٹر وے پر وسیع خطہ اراضی پر قائداعظم اپیرل پارک کے قیام کا منصوبہ بنایا ہے۔ سٹیٹ آف دی آرٹ قائداعظم اپیرل پارک کے قیام سے ٹیکسٹائل اور گارمنٹس کی صنعت کو تمام جدید سہولتیں ایک چھت تلے میسر آئیں گی جس سے ٹیکسٹائل کا شعبہ مضبوط ہوگا اور ملکی برآمدات میں اضافہ ہوگا۔توانائی بحران کا جلد سے جلد خاتمہ ہمارا عزم ہے۔ توانائی بحران کے خاتمے کے لیے صنعتکاروں اورسرمایہ کاروں کو بھی اپنا بھر پورکردارادا کرنا ہے۔ اس موقع پر وفاقی وزیر ٹیکسٹائل نے کہا کہ حکومت ٹیکسٹائل شعبہ کے مسائل کے حل کے لیے کوشاں ہیں اورحکومت ٹیکسٹائل سیکٹر کے توانائی اوردیگرمسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کرے گی۔ علاوہ ازیں شہباز شریف نے سینئر صحافی اور کالم نگار تنویر قیصر شاہد کے والد، پاکستان علماء کونسل کے سربراہ مولانا زبیر عابد اور طلحہ عابد کی والدہ اور سابق آئی جی پولیس سرفراز حسن کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔

ای پیپر-دی نیشن