ایرانی سرحدی محافظوں کے اغوا میں ملوث ہیں نہ انہیں پاکستان منتقل کیا گیا: دفتر خارجہ
اسلام آباد (آن لائن) ترجمان دفتر خارجہ تسنیم اسلم نے کہا ہے کہ شدت پسندوں کی جانب سے اغواء کئے گئے ایرانی بارڈر سکیورٹی اہلکاروں کو کبھی پاکستان منتقل نہیں کیا گیا۔ ایران کی طرف سے الزام تراشی بے بنیاد ہے۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے تسنیم اسلم نے بتایا کہ ہمارے پاس مصدقہ اطلاعات ہیں کہ چھ ایرانی سکیورٹی گارڈز کو ایرانی حدود سے اغواء کیا گیا ہے اور رہا کیا جارہا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ ایران کی جانب سے یہ معاملہ اٹھایا گیا تھا کہ پاکستان نے ایران سے تفصیلات طلب کرتے ہوئے ایک مشترکہ بارڈر کمشن تشکیل دیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ اغواء کی ذمہ داری قبول کرنے والا شدت پسند گروپ جیش العدل پاکستانی نہیں بلکہ یہ گروپ دنیا کے مختلف ممالک میں سرگرم ہے۔ ایران کی جانب سے یہ الزام تراشی بے بنیاد ہے کہ پاکستان کو اپنی سرحدوں پر کنٹرول نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ دو ممالک کے درمیان بارڈر کو یکطرفہ نہیں بلکہ دونوں اطراف سے کنٹرول کیا جاتا ہے اور دونوں ممالک کی یہ مشترکہ ذمہ داری ہے۔ تسنیم اسلم نے کہا کہ جنداللہ اور دیگر بہت سے گروپ پاکستان ایران سرحد پر سرگرم ہیں۔ لہٰذا دونوں ممالک کو مشترکہ طور پر اپنی ذمہ داری ادا کرتے ہوئے ان کیخلاف ایکشن لینا چاہئے۔ اگر ایران پاکستان پر کنٹرول کھونے کا الزام لگا سکتا ہے تو پاکستان بھی اپنے پڑوسی ملک کو اس کا مورد الزام ٹھہرانے کا حق رکھتا ہے۔