ملائیشین طیارے کی گمشدگی کو ایک ماہ مکمل، ملائیشیا اور چین میں دعائیہ تقاریب
سڈنی (بی بی سی نیٹ نیوز) کوالالمپور سے بیجنگ کے سفر کے دوران لاپتہ ہونے والے ملائیشیا کے مسافر طیارے کو غائب ہوئے ایک ماہ ہو گیا ہے اور اس کی تلاش میں مصروف آسٹریلوی حکام نے کہا ہے کہ اتوار کو ملنے والے سگنلز دوبارہ وصول کرنے کی کوشش جاری ہے اور اگر سگنل ملے تو ملبے کی تلاش کے لئے سمندر میں خودکار آبدوز گاڑی اتاری جائے گی۔ گذشتہ روز صحافیوں سے بات کرتے ہوئے تلاشی کی کارروائیوں کے آسٹریلوی رابطہ کار ایئر چیف مارشل اینگس ہوسٹن نے کہا کہ اب تک ملنے والے سگنل قابلِ یقین تھے۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ تلاش کا عمل اس وقت تک جاری رہے گا جب تک حکام کو اس بات کا یقین نہیں ہو جاتا کہ اب مزید سگنل ملنے کا کوئی امکان نہیں۔ اسی پریس کانفرنس میں آسٹریلوی وزیرِ دفاع نے کہا ہے کہ تلاش کے سلسلے میں اب بھی بہت کام باقی ہے۔ پیر کو آسٹریلوی بحری جہاز اوشن شیلڈ کو دو مرتبہ ایسے سگنل ملے ہیں جو طیارے کے بلیک باکس کے سگنلز سے مطابقت رکھتے تھے۔ ایک مرتبہ ان سگنلز کا دورانیہ دو گھنٹے سے بھی زیادہ تھا۔ منگل کو آسٹریلوی حکام اس مقام پر سونار سے لیس ایک زیرِ آب ڈرون گاڑی اتارنے کا ارادہ رکھتے ہیں جہاں آسٹریلوی اور چینی بحری جہازوں نے اس فریکوئنسی کے سگنل موصول کئے تھے جو طیاروں کے فلائیٹ ڈیٹا ریکارڈر اور کاک پٹ وائس ریکارڈر سے خارج ہونے والے سگنلوں کی ہوتی ہے۔ طیارے کی گمشدگی کو ایک ماہ مکمل ہونے پر ملائیشیا اور چین میں دعائیہ تقاریب منعقد ہوئی ہیں جس میں بڑی تعداد میں لوگ شریک ہوئے۔ چین کے شہر بیجنگ میں اس لاپتہ طیارے کے مسافروں کے لواحقین نے گذشتہ روز دعائیہ تقریب میں شرکت کی۔ بیجنگ کے لیڈو ہوٹل میں ہونے والی تقریب میں لواحقین نے شمعیں روشن کیں اور اپنے پیاروں کو یاد کیا اور ان کے لئے دعائیں کیں۔ اس موقع پر موجود سٹیو وینگ کا کہنا تھا کہ ’ہم 31 دن سے انتظار ہی کر رہے ہیں لیکن ہمیں اب مزید رونا نہیں ہے اور تکلیف نہیں سہنی۔‘