تحفظ پاکستان بل سپریم کورٹ میں چیلنج سندھ ہائیکورٹ میں بھی درخواست دائر
اسلام آباد (آن لائن+ اے پی اے) تحفظ پاکستان بل کو سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا گیا جبکہ اس کے علاوہ سندھ ہائیکورٹ میں بھی درخواست دائر کر دی گئی ہے۔ محمود اختر نقوی نے وفاقی حکومت‘ اپوزیشن لیڈر، سپیکر قومی اسمبلی‘ وفاقی وزیر زاہد حامد‘ شاہ محمود قریشی ممبر قومی اسمبلی‘ آفتاب احمد خان شیرپائو‘ مولانا امیر زمان کو فریق بناتے ہوئے مؤقف اختیار کیا ہے کہ تحفظ پاکستان بل بنیادی انسانی حقوق کی مکمل خلاف ورزی اور آئین کی متعدد شقوں کے منافی ہے۔ اپوزیشن کے شدید احتجاج کے باوجود حکومت نے قومی اسمبلی سے تحفظ پاکستان بل منظور تو کروا لیا۔ اس بل میں سپریم کورٹ کے 1996ء کے فیصلے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ایک مرتبہ پھر انتظامیہ کو عدالتی اختیارات تفویض کردئیے گئے ہیں جبکہ بل میں آئین پاکستان کی بھی خلاف ورزی کرتے ہوئے شہریوں کے بنیادی حقوق پر بھی کاری ضرب لگائی گئی ہے۔ شہریوں سے مقدمے کی منصفانہ پیروی کا اختیار بھی چھین لیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں تحفظ پاکستان بل کے خلاف سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر کر دی گئی۔ درخواست پر سماعت 11اپریل کو ہو گی۔ درخواست میں مئوقف اختیار کیا گیا ہے کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کو گرفتار ملزمان کو عدالت میں پیش کئے بغیر 90 دن تک حراست میں رکھنے کی اجازت دینا اور اسمبلی میں پیش کرنے سے پہلے اسلامی نظریاتی کونسل سے رائے نہ لینا آئین و قانون کی کھلی خلاف ورزی ہے۔