• news

بجلی گیس تیل کے نرخ بڑھے تو مہنگائی دس فیصد ہو جائیگی بھاری قرضوں سے بنکنگ کے شعبہ کو خطرہ ہے : عالمی بینک

اسلام آباد (آن لائن) عالمی بینک نے خبردار کیا ہے کہ حکومت کی طرف سے بھاری قرضوں سے بنکنگ کے شعبہ  کو خطرات لاحق ہو سکتے ہیں۔ پاکستان کی جی ڈی پی کی شرح نمو بہتر ہے لیکن اب بھی مستقبل کے چیلنجزسے نمٹنے کیلئے ترقی کی اس رفتار کو برقرار رکھنا ہوگا۔ 2013-14ء کے درمیان پاکستان میں ترقی کی شرح 4 فیصد رہنے کا امکان ہے۔ حکومت کی اقتصادی اصلاحات اوربرآمدات میں اضافے سے کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ جی ڈی پی کا ایک فیصد اورمالیاتی خسارہ ہدف کے مطابق 5.8 فیصد رہنے کا امکان ہے تاہم زرعی ترقی کی شرح ہدف سے کچھ کم رہے گی۔ عالمی بینک کی طرف سے جنوبی ایشیاء کی اقتصادی صورتحال کے بارے میں جاری کی گئی۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ رواں مالی سال کے دوران ترقی کی شرح 3.6 سے 4 فیصد تک رہنے کا امکان ہے۔ مینوفیکچرنگ اور سروسز کے شعبے میں بہتری کی گئی ہے اور سرمایہ کاری کا اعتماد بھی بحال ہو رہا ہے۔ جنوبی ایشیا میں ترقی کی شرح 2013ء میں 4 فیصد رہی جو 2014ء میں 5.2 فیصد رہنے کا امکان ہے۔ جس کی وجہ سرمایہ کاری اوربرآمدات میں اضافہ ہے۔ افراط زر 7.9 فیصد رہیگا کیونکہ ٹیکس وصولی میں بہتری اوراخراجات میں کمی دیکھی گئی ہے ۔کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ جی ڈی پی کا ایک فیصد رہنے کا امکان ہے جس کی وجہ یہ ہے کہ ترسیلات زراوربرآمدات میں اضافہ ہوا۔ آئی ایم ایف نے بھی اپنے پروگرام پراعتمادکا اظہارکیا تاہم زراعت سالانہ ہدف سے کچھ کم رہنے کاامکان ہے۔ صنعتی شعبے میں بہتری، توانائی کی بہتر فراہمی اور انتخابات کے بعدسرمایہ کاروں کے اعتمادکی بحالی کا نتیجہ ہے۔ ٹیلی کام کے شعبے میں عالمی سطح پربہتری دیکھی گئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق محصولات کی وصولی نظرثانی شدہ ہدف 2345 ارب روپے کے قریب رہنے کی توقع ہے۔ ایف بی آرکی ٹیکس وصولی مالی سال 2013ء کے مقابلے میں بہتررہے گی۔ رپورٹ کے اجراء کے موقع پربات چیت کرتے ہوئے عالمی بینک کے جنوبی ایشیاء کے معاشی ماہرمارٹن رامانے کہاکہ پاکستان کی جی ڈی پی کی شرح نموبہترہے لیکن اب بھی مستقبل کے چیلنجزسے نمٹنے کیلئے ترقی کی اس رفتار کو برقرار رکھنا ہو گا۔ جنوبی ایشیا میں جی ڈی پی کاتعین آسان نہیں کیونکہ بڑے پیمانے پرمعیشت غیرروایتی ہے۔ پاکستان میں بینکنگ کا شعبہ مضبوط ہے لیکن حکومت کی طرف سے حاصل کئے گئے قرضے اس شعبے کیلئے خطرہ بن سکتے ہیں ،جس پرتوجہ دینے کی ضرورت ہے۔ آئی این پی کے مطابق ورلڈ بنک نے کہا کہ پاکستانی معیشت نازک صورتحال سے دوچار ہے، پاکستان میں مہنگائی کی شرح بدستور 7.9 فیصد ہے‘ رواں مالی سال پہلی سہ ماہی میں معاشی ترقی کی شرح 5 فیصد رہی ہے۔

ای پیپر-دی نیشن