ڈاکٹرز تعیناتی کیس‘ وزیراعلیٰ اور چیف سیکرٹری پنجاب کیخلاف توہین عدالت پر فیصلہ محفوظ
راولپنڈی (اپنے سٹاف رپورٹر سے ) لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بنچ کے جناب جسٹس شہزادہ مظہر نے ڈویژنل ہیڈکوارٹرز ہسپتالوں میں گریڈ20 کی بجائے گریڈ 19 کے ڈاکٹرز تعینات ہونے پر وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف اور چیف سیکرٹری پنجاب ناصر کھوسہ کے خلاف توہین عدالت کی رٹ پٹیشن پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔ پٹیشنر افضل ساجد کے وکیل سعید یوسف خان ایڈووکیٹ نے دلائل دیتے ہوئے کہا صوبے میں ڈویژنل ہسپتالوں جن میں ٹی بی سمیت دیگر بیماریوں کا علاج ہوتا ہے اور بیماری کی بنیاد پر سرکاری ملازمین کے میڈیکل بورڈ ہوتے ہیں جن پر قبل ازوقت ریٹائرمنٹ ہوتی ہے جیل میں قیدیوں کی بیماری اور صحت کی صورتحال دیکھ کر اس عہدے کے ڈاکٹر ان کی ضمانت پر رہائی کی اجازت دیتے ہیں۔ ان ڈاکٹروں کا قانون کے مطابق گریڈ 20 میں ہونا ضروری ہے اس پر عدالت عالیہ نے استفسار کیا اس میں وزیراعلیٰ پنجاب کے خلاف توہین عدالت کہاں لگتی ہے فاضل وکیل نے کہا اس رٹ پٹیشن میں وزیراعلیٰ پنجاب کے خلاف ہمارا کوئی غم و غصہ نہیں بلکہ قانون میں درج ہے کہ یہ تقرری وزیراعلیٰ کریں گے۔