4 خودکشیاں: میانوالی میں سزائے موت کا قیدی گلے میں ازار بند ڈال کر جھول گیا
میانوالی/ جہلم/ بھکھی (نمائندگان+ نامہ نگاران) سزائے موت کے قیدی نے خودکشی کر لی۔ بتایا گیا ہے کہ سنٹرل جیل میانوالی میں سزائے موت کے قیدی محمد صدیق سکنہ کالا باغ نے اپنے گلے میں ازار بند ڈال کر جیل کی کوٹھڑی کی چھت سے جھول گیا اور دم توڑ گیا۔ جیل حکام نے پوسٹ مارٹم اور ضروری کارروائی کر کے نعش ورثا کے حوالے کر دی۔ جہلم میں گھریلو حالات سے دلبرداشتہ شادی شدہ خاتون نے تیزاب پی کر موت کو گلے لگا لیا، پولیس کے مطابق (ط،ز) ساکن بڑاہ گواہ کی شادی 13سال قبل محمد اسماعیل سے ہوئی وہ اکثر اس کو مارتا پیٹتا تھا دلبرداشتہ ہو کر باتھ روم میں جا کر تیزاب پی لیا، ہسپتال میں موت وحیات کی کشمکش میں رہنے کے بعد ابدی نیند سوگئی، تھانہ ڈومیلی نے خود کشی کامقدمہ درج کرلیا ہے۔ مزید برآں فیصل آباد روڈ پر واقع بھکھی کے قریب کیو بی لنک نہر میں ایک نوجوان بابر علی نے گھریلو حالات سے دلبرداشتہ ہو کر نہر میں چھلانگ لگا دی اطلاع ملنے پر 1122 کی ٹیموں نے نوجوان کی نعش کی تلاش شروع کر دی ہے جبکہ اسی نہر میں ایک نوجوان آصف محمود کی نعش بھی ملی ہے جس کو بھکھی پولیس نے قبضہ میں لیکر پوسٹ مارٹم کے لئے روانہ کر دیا ہے متوفی کو نامعلوم افراد نے قتل کرنے کے بعد اسکی نعش کو رسی سے باندھ کر نہر میں پھینک دیا تھا۔ سنٹرل جیل پشاور میں قیدی نے پانی کی ٹینکی میں کود کر خودکشی کر لی۔ ہری پور کے رہائشی کو 3 ماہ قید کی سزا ہوئی تھی۔