طالبان دھماکوں میں ملوث نہیں تو ذمہ داروں کے خلاف تعاون کریں: جنرل (ر) نصیر اختر
لاہور (خبرنگار) پاک فوج کے سینئر سابق افسروں لیفٹیننٹ جنرل (ر) نصیر اختر اور آئی ایس آئی کے سابق سربراہ لیفٹیننٹ جنرل ر ضیاء الدین خواجہ نے کہا ہے کہ سبی اور اسلام آباد میں دھماکے کے پیچھے پاکستان دشمن قوتیں ہیں۔ طالبان پھر ’’ایکٹو‘‘ ہو گئے ہیں۔ اگر وہ ملوث نہیں جیساکہ ان کا دعویٰ ہے تو پھر وہ ان دھماکوں کے ذمہ داروں تک پہنچنے میں پاکستانی ایجنسیوں کی مدد کریں۔ جنرل (ر) نصیر اختر نے کہا کہ طالبان دوبارہ ایکشن میں آ گئے ہیں۔ اس سے بچائو کیلئے ہمیں الرٹ ہونا ہو گا۔ طالبان اگرچہ سیز فائر کی بات کرتے ہیں مگر ان میں تقسیم ہے۔ اگر ان کے کچھ لوگ ان کی بات نہیں مانتے اور پاکستان میں دہشت گردی کرتے ہیں تو وہ ان کی نشاندہی کریں صرف بیان جاری کرنا ناکافی ہے۔ انہوں نے کہا کہ فاٹا اور قبائلی علاقے میں افغان، تاجک، ازبک سبھی موجود ہیں۔ ہم ابھی تک صحیح طرح ان تک نہیں پہنچ سکے۔ اگر ان تک ہمارے ہاتھ مکمل پہنچ جاتے تو یہ اب تک ’’ٹھیک‘‘ کیے جا چکے ہوتے جنہوں نے دھماکے کیے ہیں ان کے خلاف ایکشن ضروری ہے۔ بلوچ تنظیم کا ’’کلیم‘‘ بھی جعلی لگتا ہے۔