امریکہ اتحادی سپورٹ فنڈ کے بقایا جات دے: پاکستان‘ تجارتی تعلقات بڑھانے پر اتفاق
اسلام آباد (نیوز ایجنسیاں) پاکستان اور امریکہ نے دوطرفہ تجارتی تعلقات کو مزید وسعت دینے پر اتفاق کیا ہے۔ یہ اتفاق رائے پاکستان امریکہ ورکنگ گروپ برائے اقتصادیات و مالیات کے واشنگٹن میں ہونے والے ایک اجلاس میں طے پایا۔ وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار پاکستانی وفد کی قیادت کر رہے تھے جبکہ امریکی وفد کی قیادت انڈر سیکرٹری آف اسٹیٹ فار اکنامک گروتھ، انرجی اینڈ انوائرنمنٹ کیتھرین این ناولی نے کی۔ ورکنگ گروپ کے اجلاس میں 23 اکتوبر 2013ء کو وزیراعظم محمد نواز شریف اور امریکی صدر بارک اوباما کے مشترکہ اعلامیہ کی روشنی میں دوطرفہ اقتصادی تعاون کو مزید بڑھانے کے طریقوں پر غور کیا گیا۔ فریقین نے مستقبل میں توانائی سے متعلق تمام منصوبوں میں مل کر کام کرنے پر اتفاق کیا۔ پاکستانی طلبہ، اسکالرز اور ریسرچرز کے لئے امریکی اداروں میں تعلیم و تحقیق کے مواقع کو فروغ دینے کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔ اس موقع پر فریقین نے سٹرٹیجک ڈائیلاگ پروسیس کے تحت سائنس، ٹیکنالوجی و تعلیم کے لئے ورکنگ گروپ کے قیام کا جائزہ لینے پر بھی اتفاق کیا۔ اس موقع پر وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے امریکی وفد کو پاکستانی معیشت کی موجودہ صورتحال اور حکومت پاکستان کی جانب سے شروع کی گئی اقتصادی اصلاحات کے بارے میں آگاہ کیا۔ وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے واشنگٹن میں امریکی نائب وزیر خارجہ ولیم جے برنز سے ملاقات کی۔ اسحاق ڈار نے کہا ہے دونوں ملکوں کے درمیان سرمایہ کاری میں تعاون کے وسیع مواقع موجود ہیں۔ پاکستان اور امریکہ کے درمیان مضبوط اور دیگر تعلقات ضروری ہیں۔ ولیم برنز نے کہا ہے کہ عالمی مارکیٹ میں بانڈز کا اجراء پاکستانی معیشت میں بہتری کا مظہر ہے۔ بین الاقوامی بانڈ مارکیٹ میں پاکستان کی شمولیت خوش آئندہ ہے۔ پاکستانی معیشت کیلئے حکومت کے اقدامات قابل تحسین ہیں۔ اجلاس کے دوران پاکستانی وفد نے اتحادی سپورٹ فنڈ کے بقایا جات ادا کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔اے این این کے مطابق امریکہ نے افغانستان کے صدارتی انتخابات میں پاکستان کے مثبت کردار کو سراہتے ہوئے امید ظاہرکی ہے کہ اقتدارکی پرامن منتقلی سے افغانستان میں مفاہمتی عمل کو تقویت ملے گی اور خطے میں امن قائم ہوگا۔ امریکی نائب وزیر خارجہ نے کہا کہ حکومت پاکستان کی اقتصادی اصلاحات اور معاشی استحکام کی پالیسیاں قابل تعریف ہیں۔