پی ٹی اے نامکمل ہے‘ تھری جی اور فور جی لائسنس کی نیلامی کا عمل روک دیا جائے: قائمہ کمیٹی
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+ آئی این پی) سینٹ کی قائمہ کمیٹی نے پی ٹی اے کے ممبران کی تعداد مکمل نہ ہونے پر تھری جی اور فور جی لائسنس کی نیلامی کا عمل روکنے کی سفارش کر دی ہے۔ سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی کا اجلاس چیئرمین ادریس صافی کی صدارت میں ہوا۔ اجلاس میں تھری اور فور جی ٹیکنالوجی کی نیلامی کی دستاویزات بروقت فراہم نہ کرنے پر کمیٹی نے برہمی کا اظہار کیا۔ سیکرٹری آئی ٹی اخلاق تارڑ کا کہنا تھا کہ وزارت کچھ نہیں چھپا رہی سب کچھ سامنے ہے۔ اجلاس کے دوران سینیٹر فیصل رضا عابدی کا کہنا تھا کہ کمیٹی کے فیصلوں پر عمل نہیں کرنا تو پھرکوئی فائدہ نہیں، اجلاس ختم کر دیا جائے۔ فیصل رضا عابدی کی طرف سے بولنے کا موقع نہ دئیے جانے پر رحمن ملک اور فیصل رضا عابدی کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ بھی ہوا۔ پی ٹی اے کی اتھارٹی کی تکمیل اور 3جی، 4 جی سپیکٹرم کی نیلامی میں قانونی تقاضوں کا جائزہ لینے کیلئے سینیٹر رفیق رجوانہ کی سربراہی میں سب کمیٹی تشکیل دیتے ہوئے ایک ہفتہ میں رپورٹ طلب کرلی جبکہ 3 جی نیلامی کی سپروائزری کمیٹی کے نیلامی کے عمل پر اثرانداز ہونے کے خدشہ کا اظہار کرتے ہوئے اسے ختم کرنے کی سفارش کردی۔ وزیر مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی انوشہ رحمن نے کہا کہ 23 اپریل کو تمام قانونی تقاضوں کو پورا کرکے 3جی کی نیلامی کی جائے گی۔ وزارت نے 3جی سپیکٹرم کی نیلامی کی پالیسی کا مسودہ پی ٹی اے کو دے دیا ہے ، تمام اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے 1.3 بلین ڈالر کی بنیادی قیمت مقرر کی گئی ۔ نیلامی میں سپروائزی کمیٹی کو ختم کرنے کیلئے جلد وزیراعظم سے رجوع کیا جائے گا۔ اجلاس میں ارکان کمیٹی وزیر مملکت برائے آئی ٹی انوشہ رحمن ، سیکرٹری اخلاق احمد تارڑ ، پی ٹی اے کے چیئر مین سید اسماعیل شاہ سمیت وزارت کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ اجلاس میں کمیٹی نے گزشتہ اجلاس میں طلب کیے جانیوالے کاغذات کی بروقت فراہمی، یونیورسل سپورٹ فنڈ کے سابق سی ای او ریاض اشعر صدیقی کی عدم بحالی پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے وزارت کو آخری موقع دیتے ہوئے 14 روز میں رپورٹ طلب کر لی۔