فوج نے کسی وزیر کے استعفی کا مطالبہ کیا نہ مشرف کے معاملے پر اختلاف ہے‘ عدالتی فیصلہ سب کو قبول ہو گا : پرویز رشید
اسلام آباد (کلچرل رپورٹر) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات پرویز رشید نے کہا ہے کہ فوج نے کسی وزیر کے استعفٰی کا مطالبہ نہیں کیا، کچھ حلقے اداروں کو بدنام کرنا چاہتے ہیں۔ افواج پاکستان آئین کے مطابق کردار ادا کر رہی ہیں، افواج اپنے اجلاسوں میں دفاع پاکستان کے علاوہ کوئی بات نہیں سوچتیں۔ لوک ورثہ شکر پڑیاں میں ’’جشن بہاراں لوک میلہ‘‘ کی افتتاحی تقریب کے بعد میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آئین کی بالادستی قائم ہے۔ بعض حلقے افواہیں پھیلا کر اس مقتدر ادارے کو بدنام کرنا چاہتے ہیں۔ تمام ادارے اپنی اپنی حدود میں رہتے ہوئے اپنا کردار ادا کر رہے ہیں۔ اس طرح افواج پاکستان بھی آئین کے مطابق کردار ادا کر رہی ہیں پوری قوم ان کی قربانیوں پر شکرگزار ہے۔ آمریتوں میں پنپنے والوں کو اب اپنے لئے نیا روزگار تلاش کرنا ہو گا۔ اب وہ زمانہ نہیں آئے گا کہ انہیں اس طرح کوئی روزگار میسر ہو۔ وہ محنت اور مشقت کی عادت ڈالیں۔ پرویز مشرف سے متعلق سوال کے جواب میں پرویز رشید نے کہا کہ ان کے بارے میں عدالت فیصلہ کرے گی۔ اب آگے بڑھنے کا وقت ہے ہمیں اس بارے میں سوچنا ہے۔ مہنگائی اور دہشت گردی کے خاتمے پر توجہ دینا ہے۔ خیبر پی کے میں لوڈشیڈنگ کے بارے میں وزیر اطلاعات نے کہا کہ ان (پی ٹی آئی) کا اپنا منشور ہے کہ جو لوگ پیسے دیں گے انہیں بجلی دیں گے۔ اے این این کے مطابق انہوں نے کہا کہ آمریت کے دور میں پلنے والوں کو اب افواہیں پھیلا کر روزگار نہیں ملے گا، پرویز مشرف کے معاملے پر حکومت اور فوج میں کوئی اختلاف نہیں، کچھ عناصر اداروں کو بدنام کرنا چاہتے ہیں ان کی یہ کوشش کبھی کامیاب نہیں ہوگی، پاک فوج سمیت تمام ادارے آئینی حدود میں رہ کر اپنا کردار ادا کررہے ہیں، کوئی محب وطن پاکستانی فوج پر الزام لگانے کا سوچ بھی نہیں سکتا، ہر ادارہ آئین کی پاسداری پر یقین رکھتا ہے۔ آٹھ مہینے پہلے ہر روز نئی اور بری خبر سننے کو ملتی تھی، میڈیا روزانہ بری خبریں سنانے اور دکھانے پر مجبور تھا اب الحمدللہ بری خبریں کم اور اچھی خبروں کی رفتار میں تیزی آتی جا رہی ہے۔ اب پاکستان کے لوگوں کو یہ کم سننے کو ملتا ہے کہ دہشت گردی کا کوئی واقعہ ہوا ان واقعات میں وقفہ آنا شروع ہو گیا ہے۔ پہلے ایک دن دو دو تین تین واقعات ہوتے تھے اب ایک عرصے سے دہشت گردی کے واقعات کرنے والوں کو اب کامیابی نہیں ہو رہی۔ آج کل عوام کو اچھی خبریں ملتی ہیں صبح خبر ملتی ہے کہ سٹاک ایکسچینج میں اضافہ ہو گیا، دوپہر کو خبر ملتی ہے کہ روپیہ مضبوط ہو گیا، شام کو خبر ملتی ہے کہ پاکستان میں کسی نئے بجلی گھر بنانے کی ابتدا کر دی گئی ہے۔ پبلک ٹرانسپورٹ کا نیا سسٹم شہروں میں آ رہا ہے۔ دنیا کے ممالک پاکستان کے ساتھ زیادہ محبت اور دوستی سے تعلقات استوار کر رہے ہیں۔ پوری دنیا پاکستان کی طرف دیکھ رہی ہے۔ پاک فوج کے جوان اپنے آپ کو مسائل اور مشکلات میں ڈال کر پاکستان کا دفاع کرتے ہیں، دفاع کے علاوہ کبھی انہوں نے کوئی دوسری بات نہیں سوچی۔ سپریم کورٹ نے تفصیلی فیصلہ جاری کیا ہے جس سے معلوم ہوتا ہے کہ پاکستان میں آئین کی بالادستی موجود ہے، کوئی بھی ادارہ اپنے آئینی کردار سے باہر جانے کا سوچتا ہی نہیں۔ مشرف کا معاملہ عدالت میں ہے عدالت جو فیصلہ کریگی وہ سب کو قبول ہوگا۔ کسی کو کوئی اعتراض نہیں ہوگا، عوام کو جلد لوڈ شیڈنگ، مہنگائی سے نجات دلانا ہمارے فرائض میں شامل ہے۔ پاکستان کو محفوظ اور پرامن ملک بنائیں گے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جو پیسے دے اسے بجلی ملے گی جو نہ دے اسے نہیں ملے گی، میں سمجھتا ہوں کہ خیبر پی کے میں بجلی چوری اور بلوں کی وصولی کے لئے تحریک انصاف بھی حمایت کرے گی۔ اس سے قبل انہوں نے جشن بہاراں لوک میلہ کا افتتاح کیا۔ انہوں نے بلاک پرنٹنگ کے ماہر پنجاب کے بزرگ ہنرمند امیر بخش کی دستار بندی کی۔ چاروں صوبوں آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کے فنکاروں نے خوبصورت پرفارمنس دی۔