صرف مشرف پر غداری کیس چلانے والے خود مجرم ہیں‘ نوازشریف کو گرفتار کرنیوالوں کو بھی پھانسی دی جائے: الطاف
کراچی (نوائے وقت رپورٹ + این این آئی) ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے کراچی میں اپنے والد نذیر حسین کے نام پر قائم ہونے والی نذیر حسین یونیورسٹی کی افتتاحی تقریب سے ٹیلیفونک خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ جرائم سے پاک معاشرے کے قیام کی حکمت عملی تعلیم سے منسلک کی جائے، ایک فریق کو سزا دی جاتی ہے دوسرے کو چھوڑ دیا جاتا ہے، معاشرے میں سب کو برابری کی سطح کی عزت ملنی چاہئے، پاکستان کی 2 حصوں میں تقسیم کی وجہ تعلیم اور شعور کی کمی تھی۔ انہوں نے کہا کہ آرٹیکل 6 کے تحت صرف پرویز مشرف کو جیل میں کیوں رکھا گیا۔ آرٹیکل 6 کے تحت آئین توڑنے والا آئین شکنی یا غداری کا مرتکب ہوگا، آرٹیکل 6 کے تحت صرف مشرف پر مقدمہ چلانے والے خود آرٹیکل 6 کا مجرم ہیں۔ حق اور سچ کیلئے باہر نکلنا چاہئے، مشرف کو تختہ دار پر لٹکائو لیکن ان کا جہاز اترنے سے پہلے اقتدار چھیننے والوں کو بھی لٹکائو۔ انہوں نے کہا کچھ لوگ دوہری شہریت کے باعث نااہل قرار دیئے گئے جبکہ کچھ آج بھی مزے اڑا رہے ہیں۔ پاکستان میرا وطن تھا، ہے اور زندگی بھر رہے گا۔ مشرف کا جہاز لینڈ ہونے سے پہلے نواز شریف کو گرفتار کرنے والوں کو بھی پھانسی دی جائے، پہلے بھی پاکستانی ہائی کمیشن میں پاکستانی پاسپورٹ کیلئے درخواست دے چکا ہوں، 4 اپریل 2014ء کو شناختی کارڈ اور پاکستانی پاسپورٹ کیلئے درخواست دیدی، شناختی کارڈ اور پاسپورٹ نہیں بنا تو میری لیگل ٹیم سپریم کورٹ میں ایک لاکھ مقدمے دائر کرے گی۔ میرا پاسپورٹ نہیں بنا تو عوام جو چاہے فیصلہ کرسکتے ہیں۔ عوام سے کہتا ہوں جو فیصلہ کرنا وہ امن کا ہونا چاہئے۔ عوام میرا پاسپورٹ اور شناختی کارڈ نہ بننے پر پرامن احتجاج کرسکتے ہیں۔ الطاف حسین نے کہا کہ مخیر حضرات فیکلٹی بنائیں اور اسے چلائیں، یونیورسٹی سے صرف علم چاہئے، علم ہوگا تو جرم پرویز مشرف کرے یا الطاف حسین، اسے سزا ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ میرے پاکستان نہ آنے پر یہ حال ہے، اگر پاکستان آگیا تو کیا ہوگا۔ میں نے پاسپورٹ کے لئے درخواست دیدی ہے، سن لو کسی بھی دن پاکستان آسکتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ یہ کہاں کاانصاف ہے کہ پاکستان میں کسی دکان یا گھر میں چوری کرنے والے کوچور قراردیکرگرفتارکیاجائے اور سزا دیکر جیل بھیج دیاجائے لیکن جو لوگ بنکوں سے اربوں روپے کے قرضے لیکر معاوف کروائیں، پی آئی اے، بجلی وگیس کے محکموں اور دیگر اداروں میں ڈاکے ڈالیں انہیں چھوڑ دیا جائے، وہاں ترقی کیسے ہوگی؟ الطا ف حسین نے کہاکہ کسی بھی معاشرے یا ملک میں ناانصافی، بدعنوانی، مکروفریب، چوری چکاری، ڈاکہ زنی، قومی دولت کی لوٹ مار اور دیگر جرائم کی وجہ علم کا فقدان ہے۔ میں ان آئینی وقانونی ماہرین کا دل سے احترام کرتا ہوں لیکن میں ان آئینی وقانونی ماہرین کا احترام کیسے کرسکتا ہوں جو جرم کرنے والے کسی ایک فرد پر تو قانون لاگو کریں لیکن اسی جرم کے مرتکب دوسرے فرد کو بری قراردیدیں؟ الطاف نے کہا کہ جس وقت نوازشریف کی حکومت کا خاتمہ کرکے انہیں گرفتارکیا گیا اس وقت جنرل مشرف کا طیارہ فضاء میں تھا، جنرل پرویز مشرف گراؤنڈ پر موجود نہیں تھے اور دیگر لوگ حکومت کے خاتمہ میں مصروف تھے لیکن آئین شکنی کا مقدمہ صرف جنرل مشرف پر چلایاجارہا ہے۔ اعانت اور معاونت میں شریک دیگر تمام افراد کو چھوڑ دیا گیا، یہ کہاںکا انصاف ہے؟ انہوں نے کہاکہ عدلیہ، آئین، قانون سب موجود ہے، عدلیہ کی آزادی کیلئے لمبے لمبے جلوس نکالنے والے وکلاء بھی موجود ہیں لیکن آئین وقانون کی اس کھلی خلاف ورزی پر کوئی نہیں بولتا۔ الطاف حسین نے کہاکہ بعض عناصر کی جانب سے ہم پر یہ جھوٹا الزام لگایا گیا کہ ایم کیوایم، سندھ کی تقسیم چاہتی ہے لیکن ایم کیوایم نہ تو سندھ میں دیہی شہری تقسیم کی ذمہ دارہے اور نہ اس نے سندھ کی تقسیم کا مطالبہ کیا ہے۔ سندھی بولنے والے ہمارے بھائی ہیں۔ ہم نے صرف یہ کہاکہ اگرکوٹہ سسٹم اسی طرح نافذ رہا اور شہری علاقوں کے عوام حقوق سے محروم کئے جاتے رہے تو اس سے شہری علاقوں کے عوام میں احساس محرومی میں اضافہ ہوگا۔