طالبان گروپوں میں جنگ بندی کی اطلاعات
وانا / لندن ( بی سی سی اُردو ڈاٹ کام) جنوبی وزیرستان میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے دو اہم گروپوں کے مابین گزشتہ چند روز سے جاری پرتشدد جھڑپیں روکنے کیلئے طالبان کمانڈروں نے کوششیں تیز کردیں، بعض ذرائع نے کہا ہے فریقین کے مابین جنگ بندی کرا دی گئی ہے تاہم مقامی طور پر اس کی تصدیق نہیں ہو سکی۔ ہفتہ کے روز تحریک طالبان کے سینئر کمانڈروں نے خان سید سجنا اور شہریار گروپوں سے الگ الگ ملاقاتیں کیں۔ مقامی ذرائع نے کہا جمعیت علما اسلام (ف) سے تعلق رکھنے والے بعض سابق ارکان قومی اسمبلی اور سینٹ نے بھی فریقین کے مابین جنگ بندی کرانے کے لئے کوششں تیز کردی ہیں۔ تحریک طالبان پاکستان کے اہم کمانڈر اعظم طارق نے ذرائع ابلاغ سے گفتگو کرتے ہوئے دعویٰ کیا فریقین کے درمیان جنگ بندی کرا دی گئی ہے۔ اعظم طارق نے کہا بعض غلط فہمیوں کے باعث طالبان دھڑوں میں اختلافات پیدا ہوئے اور نوبت لڑائی تک جا پہنچی جس میں دونوں جانب سے ہلاکتیں بھی ہوئی تاہم فریقین کے درمیان اب صلح کرادی گئی ہے تاہم دیگر ذرائع سے جنگ بندی کے حوالے سے مصدقہ اطلاعات نہیں ملی ہیں۔ اطلاعات ہیں جنوبی وزیرستان میں گزشتہ روز خاموشی رہی اور شام ہونے تک کسی جھڑپ کی اطلاع نہیں ملی۔ مقامی ذرائع کا کہنا ہے گزشتہ چند دنوں کے دوران دونوں گروہوں کے مابین جھڑپوں میں چالیس کے قریب افراد مارے گئے۔ آئی این پی کے مطابق کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے طارق گروپ نے اغوا کئے گئے ماسٹر یونس عرف ملاٹانڈک کی نعش زیواری چوک سے برآمد کر لی۔ پولیس کے مطابق ماسٹر یونس کی نعش پشاور کے علاقہ زیواری چوک کے جنا کور فرنٹیئر سے برآمد کی۔ ٹی ٹی پی کے مطابق گروپ نے ماسٹر یونس کو گزشتہ رات قتل کر دیا تھا اور نعش کے ساتھ خط بھی رکھا تھا جس میں لکھا گیا تھا کوئی بھی شخص 8 بجے سے پہلے نہ اٹھائے۔