چودھری نثار اپوزیشن پر برس پڑےتحفظ پاکستان بل پر سوال نظر انداز ٹی وی چینلز پر رات تین گھنٹے تماشا لگایا جاتا ہے‘ پوائنٹ سکورنگ کرنے والوں کو میڈیا وقت نہ دے: نثار
اسلام آباد (آئی این پی) وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان اپوزیشن کی تنقید پر شدید برہم ہوئے۔ فروٹ منڈی دھماکہ ،طالبان قیدی اور مذاکراتی عمل میں ڈیڈ لاک کے حوالے سے اپوزیشن کے بیانات پر پھٹ پڑے۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا میں رات تین گھنٹے تماشے لگائے جاتے ہیں،امریکہ میں واقعہ ہوتا ہے تو یکجہتی کا پیغام دیا جاتا،یہاں قوم کو ڈی مورال کیا جاتا ہے۔ پریس کانفرنس کے دوران وزیر داخلہ نے کہا کہ میڈیا کے ذریعے سیاست چمکائی جا رہی ہے، گزشتہ بارہ سال میں کسی نے آئی الیون کچی بستی پر توجہ نہیں دی۔ ہم نے 8 یا 9 ماہ میں کوئی کچی بستی نہیں بسائی،انوکھے اور دلفریب بیانات دینے والے پہلے اپنے گریبان میں جھانکیں،جن کے دور میں یہ بیماری پھیلائی گئی ان کی جانب سے ایسے بیانات آنے سے تکلیف ہوتی ہے۔ ہمیں بتایا جائے کہ ہم کونسا طریقہ اختیار کریں جس سے ان کی چیکنگ ہو، اگر ہر بس اور ٹرک کو روک کر چیک کیا جائے تو روزمرہ کے امور متاثر ہو جائیں گے۔ میڈیا سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ پوائنٹ سکورنگ کرنے والوں کو زیادہ وقت نہ دے۔ ایک دھماکہ صبح ہوتا ہے تو ایک تماشا شام آٹھ سے دس بجے تک تمام نجی چینلز پر لگا دیا جاتا ہے، مخصوص لوگوں کی وجہ سے رات آٹھ سے گیارہ بجے تک یہ پیغام جاتا ہے کہ ہم غیر محفوظ ہیں، امریکہ میں نیول بیس پر حملہ ہوتا ہے تو وہاں کا میڈیا اتحاد و یکجہتی کا پیغام دیتا ہے۔ چودھری نثار تحفظ پاکستان بل کا سوال نظر انداز کرگئے۔ پریس کانفرنس کے دوران نیشنل پریس کلب کے صدر شہریار خان نے ان سے سوال کیا کہ حکومت تحفظ پاکستان بل پر اتنی عجلت کا مظاہرہ کیوں کررہی ہے اور اپوزیشن کو اعتماد میں کیوں نہیں لیا گیا۔ اپوزیشن نے اس بل کے خلاف شدید احتجاج کیا ہے اور کاپیاں پھاڑ دی ہیں۔ یہاں پر حکومت نے سیاسی دانشمندی اور بالغ نظری کا مظاہرہ کیوں نہیں کیا؟ چودھری نثار نے اس سوال کا کوئی جواب نہیں دیا اور کہا کہ آج صرف سبزی منڈی دھماکے اور طالبان سے مذاکرات کے ایشو پر بات ہوگی۔