مقبوضہ کشمیر میں جھڑپ، 2 پولیس اہلکار ہلاک، 2 مجاہد بھی شہید، انتخابی بائیکاٹ ریلی کے شرکاء پر پولیس کا تشدد، شبیر شاہ سمیت کئی زخمی
سرینگر (بی بی سی+اے پی پی) مقبوضہ کشمیر کے پلوامہ ضلع میں مجاہدین کے حملے میں دو پولیس اہل کار ہلاک، جوابی کارروائی میں دو مجاہد بھی شہید ہو گئے۔ یہ حملہ پلوامہ کے کھری وا گاؤں میں واقع ہند نواز گروپ نیشنل کانفرنس کے ایک رہنما کے گھر پر ہوا۔ یاور مسعودی نامی اس کارکن کے گھر میں سیاسی جلسہ کی تیاری ہو رہی تھی۔ جنوبی کشمیر کے اعلیٰ پولیس افسر وجے کمار نے بتایا کہ مکان پر حملہ کرنے کے بعد شدت پسندوں نے نزدیکی باغ میں پناہ لے لی جہاں مختصر تصادم کے بعد انہیں ہلاک کر دیا گیا۔ خیال رہے کہ جنوبی کشمیر کے پلوامہ، اننت ناگ، شوپیاں اور کولگام اضلاع میں 24 اپریل کو بھارتی پارلیمانی الیکشن ڈرامہ کے تحت ووٹنگ ہوگی۔ پیر کو ہونے والے جلسہ سے وزیرِاعلی عمرعبداللہ سمیت اعلیٰ رہنما خطاب کرنے والے تھے۔ تیاری نیشنل کانفرنس کے یوتھ ونگ رہنما یاور مسعودی کے آبائی گھر پر ہو رہی تھی۔ عینی شاہدین کے مطابق وہاں پارٹی کے درجنوں کارکن اور یاور مسعودی کے حمایتی موجود تھے۔ ایک پولیس اہل کار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ صحن میں دو پولیس اہل کاروں کی لاشیں پڑی تھیں اور مجاہد مکان کے اندر سے بھی فائرنگ کر رہے تھے۔ اس واقعہ کے بعد میں فوج اور نیم فوجی اہل کاروں کی بڑی تعداد نے مکان کا محاصرہ کر لیا۔ پولیس سربراہ اشوک پرساد کا کہنا ہے کہ انتخابات کے دوران کسی بڑے خطرے کا اندیشہ نہیں ہے لیکن گزشتہ کچھ ہفتوں سے جموں اور کشمیر خطوں میں ایسے حملے ہوئے ہیں۔مقبوضہ کشمیر میںبھارتی پولیس کی طرف سے اتوار کو شوپیاں میں ایک انتخابات بائیکاٹ ریلی پر طاقت کے وحشیانہ استعمال کے نتیجہ میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما شبیر احمد شاہ سمیت متعدد افراد زخمی ہوگئے۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق پولیس نے شوپیاںکے علاقے سوگن میں ریلی روک کر شرکاء کو منتشر کرنے کیلئے طاقت کا وحشیانہ استعمال کیا۔ پولیس کارروائی میں شبیر احمد شاہ اور دیگر متعدد افراد زخمی ہو گئے۔ پولیس نے شبیر احمد شاہ کو دیگر حریت کارکنوں کے ساتھ گرفتار کر کے ایک مقامی تھانے میں بند کر دیا۔ قبل ازیںشبیر احمد شاہ، فاروق احمد ڈار، محمد یوسف نقاش اور دیگر حریت رہنمائوں نے شوپیاںکے مختلف علاقوں میں عوامی اجتماعات سے خطاب میں کہا کہ بھارت مقبوضہ علاقے میں نہا د انتخابات کے ذریعے عالمی برادری کو گمراہ کرنا چاہتا ہے کہ جموں و کشمیر اس کا علاقہ ہے اور کشمیری بھارتی جمہوریت پر یقین رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر کبھی بھی بھارت کا حصہ نہیں رہا ہے اور وہ دن دور نہیں جب کشمیری بھارت کے قبضے سے نجات حاصل کر لیں گے۔ حریت رہنمائوں کے خطاب کے دوران لوگوں نے بھارت کے خلاف اور آزادی کے حق میں شدید نعرے لگائے۔